29 اگست ، 2024
لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ کے جج جسٹس مرزا وقاص رؤف نے کہا ہے کہ مسنگ پرسنز کا مسئلہ کافی سنگین ہو چکا ہے، پتہ چلتا ہے بندہ یہاں مسنگ ہے لیکن افغانستان بیٹھا ہوا ہے۔
لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ کے جسٹس مرزا وقاص رؤف نے سابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل محمداکرم کی بازیابی سےمتعلق دائردرخواست پر سماعت کی جس سلسلے میں محمد اکرم کی اہلیہ میمونہ ریاض، ایڈووکیٹ ایمان مزاری اور پولیس کے سینئر افسران عدالت میں پیش ہوئے۔
عدالت نے سی پی او راولپنڈی سے استفسار کیا کہ محمداکرم کی بازیابی سےمتعلق کوئی سراغ ملا؟ سی پی او نے بتایا کہ بازیابی کے لیے کام کررہے ہیں۔
دوران سماعت وکیل درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ صبح 25 افراد مختلف اداروں کے یونیفارم میں گھر میں داخل ہوئے، اہلکاروں نے اڈیالہ جیل کےاندر سرکاری رہائشگاہ کی تلاشی لی، اس پر عدالت نے کہا کہ یہ جو الزام لگا رہی ہیں یہ کافی سنگین ہے۔
عدالت نے سی پی او راولپنڈی کو حکم دیا کہ محمداکرم کی فیملی کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے، اس معاملے کی مکمل تحقیقات بھی کی جائیں، ہر کسی کو اپنا کردارادا کرنا ہے، سب اللہ تعالٰی کو جواب دہ ہیں، مسنگ ایشو کافی الارمنگ ہو چکا ہے، پتہ چلتا ہےبندہ یہاں مسنگ ہے لیکن افغانستان بیٹھا ہوا ہے۔
بعد ازاں سی پی او راولپنڈی نے سابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ کی بازیابی کے لیے 14 روز کی مہلت مانگ لی جس پر عدالت نے محمداکرم کی بازیابی کےلیے مہلت دیتےہوئےسماعت 10ستمبر تک ملتوی کردی۔