29 اگست ، 2024
بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کے آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر کے انتخابات میں حصہ لینے پر یونیورسٹی کو شدید احتجاج کا سامنا ہے۔
برطانوی اخبار ڈیلی میل نے عمران خان کے نام کے ساتھ بدنام کا لاحقہ لگاتے ہوئے سرخی جمائی ہےکہ عمران خان کی جانب سے جیل سے چانسلر کا انتخاب لڑنے کے اعلان کے بعد آکسفورڈ یونیورسٹی کو شدید احتجاج کا سامنا ہے۔
اخبار کے مطابق آکسفورڈ یونیورسٹی کو غصے سے بھری ای میلز اور پٹیشنز موصول ہورہی ہیں۔
پٹیشنز میں بانی پی ٹی آئی کو یونیورسٹی کے چانسلر کا انتخاب لڑنےکے لیے انتہائی غیر موزوں امیدوار قرار دیا گیا ہے۔
برطانوی اخبار کے مطابق پٹیشنز میں بانی پی ٹی آئی پر کرپشن کیسز، طالبان کی حمایت اور مخالفین کو ہراساں کرنے سمیت خواتین کے حوالے سے متنازع بیانات کے الزامات لگائے گئے ہیں اور کہا گیا ہےکہ سزا یافتہ شخص کا آکسفورڈ یونیورسٹی جیسے ادارے کے چانسلر کا الیکشن لڑنا قابل قبول نہیں ہے۔
رپورٹ کے مطابق چانسلرکے عہدے کے لیے آکسفورڈ یونیورسٹی امیدواروں کا اعلان اکتوبرکے آغاز میں کرےگی۔
چانسلر کے عہدے کے لیے انتخابات 28 اکتوبر کو ہوں گے، انتخابات میں ڈھائی لاکھ سابق طلبہ اور سابق عملہ آن لائن ووٹ ڈالیں گے ، نئے چانسلر کی مدتِ ملازمت 10 سال ہوگی۔
برطانوی اخبار کی خبر پر ردعمل دیتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کے مشیر برائے قانون و انصاف بیرسٹر عقیل ملک کا کہنا ہے کہ ڈیلی میل کے آرٹیکل سے عمران خان کی حقیقت ساری دنیا کے سامنے عیاں ہوگئی ہے۔
بیرسٹر عقیل ملک کا کہنا ہےکہ برطانوی اخبار کے آرٹیکل میں بانی پی ٹی آئی سے متعلق حقائق دنیا کے سامنے رکھے گئے ہیں، بین الاقوامی میڈیا نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کو ڈس گریس کا لقب دیا، بانی پی ٹی آئی نے پاکستان کے آئین و قانون کی خلاف ورزی کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ چوری کرنا بانی پی ٹی آئی کی عادت ہے، ملک میں دہشت گردی کی لہر میں تیزی عمران خان کا دیا ہوا تحفہ ہے۔