Time 30 اگست ، 2024
انٹرٹینمنٹ

’جو کہو گے دونگا‘ کس پاکستانی گلوکار کو واجپائی نے بھارت منتقل ہونے کی پیشکش کی تھی؟

’جو کہو گے دونگا‘ کس پاکستانی گلوکار کو  واجپائی نے بھارت منتقل ہونے کی پیشکش کی تھی؟
1979میں بھارت میں ہونے والے ایک بڑے موسیقی پروگرام میں پاکستان کے دو کم عمر گلوکاروں کو دیکھ کر بھارتی شخصیات دنگ رہ گئی تھیں/ٖفوٹوفائل

پاکستان کے معروف کلاسیکل گلوکار  استاد حامد علی خان  نے انکشاف کیا ہے کہ سابق بھارتی وزیراعظم اٹل بہاری واجپائی نے انھیں خود  بھارت منتقل ہونے کی پیشکش کی تھی۔

حامد علی خان حال ہی میں نجی ٹی وی شو میں شریک ہوئے جس دوران  انھوں نے  اپنی پیشہ ورانہ زندگی سمیت کئی موضوعات پر گفتگو کی۔

دوران شو حامد علی خان نے بتایا کہ 1979 میں حکومت پاکستان نے مجھے، اسد امانت علی خان کو استاد مہدی حسن کے ساتھ بھارتی دارالحکوت نئی دلی میں ہونے والے ایک بڑے موسیقی پروگرام کیلئے بھیجا تھا، اس پروگرام میں اندرا گاندھی، دلیپ کمار  اور منوج کمار سمیت  کئی بڑی شخصیات شریک تھیں۔

 استاد حامد علی خان کے مطابق اس وقت جب میں اور اسد  ہال کے اسٹیج پر آئے تو ہماری کم عمروں کو دیکھ کر ہال میں سناٹا چھاگیا، لوگوں کا خیال تھا کہ اتنے بڑے پروگرام کیلئے پاکستان سے اتنی کم عمر کے گلوکار بھیجے گئے لیکن میری اور اسد امانت علی خان کی پرفارمنس نے سب کو حیران کر دیا تھا ۔ ‘

حامد علی  خان نے بتایا کہ’ اس پروگرام کے بعد اس وقت کے بھارتی وزیر خارجہ اٹل بہاری واجپائی نے ہمیں اپنے گھر ڈنر پر مدعو کیا اور  جب ہم ان کے گھر ڈنر کیلئے پہنچے تو ہمیں کہا کہ میں آپ دونوں کو دیکھ کر بہت متاثر ہوا ہوں اور اسی خوشی میں آپ دونوں کو  پیشکش کرتا ہوں پاکستان کو چھوڑ کر بھارت منتقل ہو جائیں‘۔

کلاسیکل گلوکار کا کہنا تھا کہ’اس وقت اٹل بہاری واجپائی نے ہمیں کہا تھا کہ سب کچھ چھوڑ کر بھارت آجاؤ جو کہو گے دوں گا لیکن صرف ایک شرط ہوگی وہ یہ کہ تمہاری قومیت بھارتی ہوگی، پاکستانی نہیں، جس پر ہم نے انہیں کہا تھا کہ سر ہماری پوری فیملی پاکستان میں ہے، ہم بھارت منتقل نہیں ہوسکتے، آپ کا بہت شکریہ لیکن ہم بھارت آتے جاتے رہیں گے‘۔

مزید خبریں :