31 اگست ، 2024
پاکستان اسپورٹس بورڈ نے ہاکی فیڈریشن کی جانب سے قومی ہاکی ٹیم کی ایشین چیمپئنز ٹرافی میں شرکت کے لیے فنڈز روکنے کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیدیا۔
اسپورٹس بورڈ نے اپنے بیان میں کہا کہ فنڈز کی فراہمی میں تاخیر کی ایک اور وجہ پی ایچ ایف کی جانب سے مطلوبہ دستاویزات کی بروقت فراہمی میں ناکامی ہے۔
پاکستان اسپورٹس بورڈ کے مطابق پی ایچ ایف نے 27 کھلاڑیوں اور 6 آفیشلز کے لیے 55 ملین روپے سے زائد کے بجٹ کے ساتھ 60 ہزار امریکی ڈالر کی بھی درخواست کی تھی جو کہ طے عالمی معیار سے کہیں زیادہ اور غیر ضروری تھی، بورڈ نے اس کے بجائے 19 کھلاڑیوں اور 4 آفیشلز کے لیے سفری اخراجات دینے کی پیشکش کی تھی۔
پی ایس بی کا کہنا ہےکہ پی ایچ ایف نے جب دعویٰ کیا کہ انہوں نے پہلے ہی ٹکٹیں بک کرالی ہیں تو بورڈ نے اصل رسیدیں موصول ہونے پر ادائیگی کی یقین دہانی کرائی تھی۔
اسپورٹس بورڈ نے واضح کیا کہ فنڈز کی فراہمی میں تاخیر پی ایچ ایف کی جانب سے ضروری تفصیلات اور دستاویزات کی عدم فراہمی کے باعث ہوئی۔
پاکستان اسپورٹس بورڈ کے مطابق پی ایچ ایف کو پہلے ہی 37.5 ملین روپے اور 59.15 ملین روپے فراہم کیے جا چکے ہیں جب کہ ایشین چیمپئنز ٹرافی میں ٹیم کی شرکت کے لیے مزید مالی معاونت کی منظوری دی جا چکی ہے جس میں کھلاڑیوں کے کھانے، رہائش، ہوائی ٹکٹوں اور ویزا فیس کے اخراجات شامل ہیں۔
پاکستان اسپورٹس بورڈ نے مزید کہا کہ پی ایچ ایف کی جانب سے کھلاڑیوں اور آفیشلز کی فہرستیں، کمپیوٹر کلیئرنس پروفارماز، انڈر ٹیکنگز اور شورٹی بانڈز سمیت مطلوبہ دستاویزات فراہم کرنے میں ناکامی کی وجہ سے فنڈز کی فراہمی میں تاخیر ہوئی، بار بار یاد دہانیوں کے باوجود پی ایچ ایف کی جانب سے اکثر ضروری تفصیلات دیر سے یا نامکمل فراہم کی جاتی ہیں۔
حال ہی میں پی ایچ ایف کے صدر طارق بگٹی نے بیان دیا تھا کہ پاکستان ہاکی ٹیم ایشین چیمپئنز ٹرافی کیلئے ادھار پر چین روانہ ہوئی تھی۔