05 ستمبر ، 2024
پاکستان کے سابق ٹیسٹ کرکٹر حسن رضا نے کہا ہے کہ سب کو کپتان بنا دیا اب رضوان کو ہی کپتانی دینا رہ گئی ہے۔
جیو نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے حسن رضا نے کہا کہ پاکستان کرکٹ میں گراس روٹ اور ڈومیسٹک کرکٹ کا انفرا اسٹرکچر کمزور ہوگیا ہے، پاکستان کرکٹ میں تسلسل نہیں ہے، چیئرمین تبدیل ہوتے رہتے ہیں، پاکستان کرکٹ کا دنیا میں نام ہوتا تھا اور ویسٹ انڈینز بھی ہم سے ڈرتے تھے۔
نوجوان بیٹر صائم ایوب کی بات کرتے ہوئے حسن رضا نے کہا کہ صائم ٹی ٹوئنٹی سے آئے اور ٹیسٹ کرکٹ کھیل گئے، ٹیسٹ کرکٹ کی کوئی حیثیت بنانی پڑے گی، پاکستان کے کھلاڑیوں کو 80 اوورز گراؤنڈ میں کھڑے ہونے کی پریکٹس کروانی پڑے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ مجھے نہیں معلوم نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں کوچز کیا کررہے ہیں، بیٹرز ہمارے اسپنرز پر آؤٹ ہو رہے ہیں اور بابراعظم پر بہت دباؤ کردیا گیا ہے۔
مصباح الحق کو بھی ٹُک ٹُک کہتے تھے لیکن انہوں نے ویون رچرڈز کا ریکارڈ برابر کردیا تھا: حسن رضا
ان کا کہنا تھا کہ یونس خان اور محمد یوسف کے بعد بابراعظم پاکستان کو ایک ٹیکنیکل بیٹر ملے ہیں، بابر کے اسٹرائیک ریٹ پر بات شروع کردی جاتی ہے، مصباح کو بھی ٹک ٹک کہتے تھے لیکن انہوں نے ویون رچرڈز کا ریکارڈ برابر کردیا تھا۔
حسن رضا نے کہا کہ سب کو کپتان بنا دیا ہے اور محمد رضوان کو ہی کپتانی دینا رہ گئی ہے، تینوں فارمیٹس کے کھلاڑی اور کپتان الگ ہونا چاہیے، چیئرمین اور بورڈ میں تبدیلیاں کھلاڑیوں پر اثرانداز ہوتی ہیں،کھلاڑیوں کو معلوم نہیں ہوتا اگلی سیریز میں موقع ملے گا یا نہیں۔
سابق ٹیسٹ کرکٹر نے تجویز دی کہ چیئرمین پی سی بی ایک کرکٹ کا ایڈمنسٹریٹر ہونا چاہیے، جو کرکٹ کھیلا ہوا ہو اسی کو چیئرمین پی سی بی ہونا چاہیے۔