05 ستمبر ، 2024
اسلام آباد: پی ٹی آئی کے جلسے سے 2 دن قبل وفاقی دارالحکومت میں پُر امن اجتماع اور امن و عامہ کا بل کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔
سینیٹ میں پُرامن اجتماع اور امن و عامہ بل کی کثرت رائے سے منطوری پر پی ٹی آئی ارکان نے احتجاج کیا۔
(ن) لیگ کے سینیٹر عرفان صدیقی نے بل پیش کرتے ہوئے کہا کہ قائمہ کمیٹی داخلہ نے بل کی 6 ایک سے منظوری دی ہے اسے فوری منظور کیا جائے۔
اس پر پی ٹی آئی کے علی ظفر نے کہا کہ پی ٹی آئی کے جلسے کو روکنے کیلئے یہ قانون بنایا جا رہا ہے، کیوں اتنے خوفزدہ ہیں؟
علی ظفر کی تنقید پر عرفان صدیقی نے جواباً کہا کہ اس بل کا کسی جلسے سے تعلق نہیں، پورا شہر اس وقت پنجرہ بناہوا ہے اور محاصرے میں ہے۔
بل کی منظوری پر سینیٹر شبلی فراز نے کہا آپ اپنی اتھارٹی کو مس یوز کررہے ہیں، پی ٹی آئی نے کبھی شہر کو محصور نہیں کیا، ابھی ایس سی او کانفرنس ہو رہی ہے تب بھی آپ شہر کو محصور کریں گے، یہ نہیں دیکھنا چاہتے کہ لیڈر کے جیل میں ہوتے یہ پارٹی جلسہ کرے۔
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ انتظامیہ کی جانب سے پی ٹی آئی کو جلسے کی اجازت اس وقت تک برقرار ہے، پرامن جلسہ آپ کا حق ہے۔
واضح رہے کہ تحریک انصاف نے 8 ستمبر کو اسلام آباد میں جلسے کا اعلان کررکھا ہے۔