Time 07 ستمبر ، 2024
انٹرٹینمنٹ

ملحد تھا لیکن مذہب اسلام کو جانا اور پیغمبروں کے کردار کی تعلیمات لیں: ہنی سنگھ کا انکشاف

ملحد تھا لیکن مذہب اسلام کو جانا اور  پیغمبروں کے کردار کی تعلیمات لیں: ہنی سنگھ کا انکشاف
حال ہی میں بھارتی میڈیا کو دیے گئے انٹرویو کے دوران ہنی سنگھ نے اپنی زندگی کے پوشیدہ پہلوؤں سے پردہ اٹھایاْ/فوٹوفائل

بالی وڈ کے مشہور گلوکار و میوزک پروڈیو سر ہنی سنگھ نے اسلام سے متعلق تعلیمات حاصل کرنے کا اعتراف کیا ہے۔

حال ہی میں بھارتی میڈیا کو دیے گئے انٹرویو کے دوران ہنی سنگھ نے اپنی زندگی کے پوشیدہ پہلوؤں سے پردہ اٹھایا اور بتایا کہ  انٹرنیٹ پر مجھ سے متعلق زیادہ تر معلومات جھوٹی ہیں لیکن میں نے جان بوجھ کر انہیں ٹھیک نہیں کروایا کیوں کہ میں مناسب وقت کے انتظار میں تھا۔

ہنی سنگھ نے بتایا کہ’ میری کہانی بہت دلچسپ ہے، میں گھر میں طبلہ بجاتا تھا، جب والد نے بھارتی  پنجاب کے اسکول میں داخلہ کروایا تو  میں اسکول میں بھی طبلہ بجانے لگا، 12 سال کی عمر میں طبلہ اوراپنا دین بھلا کر  ملحد بن گیا،  میرے روحانی گرو سے مجھے ہندو ازم جبکہ گھر کی تربیت سے سکھ ازم جاننے کو ملا لیکن ملحد بن جانے کے بعد  میں نے فیصلہ کیا تھا کہ مذہب پر یقین نہیں کروں گا لیکن  اس کی معلومات لیتا رہوں گا‘۔

 ہنی سنگھ نے مزید بتایا کہ ’2007 میں  موہالی شفٹ ہوگیا اس وقت میں مشہور نہیں تھا اور نہ میرے پاس کوئی کام تھا، میں صرف ایک میوزک پروڈیوسر تھا لیکن  اس وقت مجھے علما اور صوفیانہ شخصیات سے اسلام کو جاننے کا موقع ملا، لوگ مجھے اسلام کے تعارف سے جاننے لگے  لیکن درحقیقت میں تب بھی ملحد تھا ‘۔

گلوکار کا کہنا تھا کہ ’اس وقت میں نے ان علما سے  اسلام کے حوالے سے معلومات لی،  مجھے حضرت موسیٰ علیہ السلام، حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ سے متعلق معلومات حاصل ہوئیں، اس وقت مجھے معلوم ہواکہ  حضرت عیسیٰ کا قرآن میں کہاں ذکر ہے،   جب ان مذہبی شخصیات کے ساتھ بیٹھتا تھا تو ایک الگ ہی ماحول ہوتا تھا، اس وقت میں عام سا لڑکا تھا جو علما سے سخت سوال کرتا تھا  لیکن یہ شخصیات مجھے ہر سوال کا جواب دیتی تھی‘۔

 ہنی سنگھ نے مزید بتایا کہ ’2011 میں شہرت ملنے کے بعد میں اوپر والے کا شکر ادا کرنے کے بجائے شیطانی طاقتوں میں الجھ گیا، اس کے بعد میری زندگی اور میرا دماغ دونوں خراب ہوگئے اور 2018میں بیماری کے بعد  ملحد کو چھوڑ کر مذہب کو ماننے والا بن گیا‘۔

مزید خبریں :