09 ستمبر ، 2024
پشاور: مشیراطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر سیف نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کی گرفتاری کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
جیو نیوز کے پروگرام آج شاہ زیب خانزادہ کےساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ ان کی علی امین گنڈاپور سے 3 بجے بات ہوئی تھی، انہوں نے بتایا وہ میٹنگ کے لیے اسلام آباد جا رہے ہیں،اب ان کا فون بند ہے اور قریبی اسٹاف کے نمبر بھی نہیں مل رہے،علی امین گنڈاپور سے شام 6 ،5 بجےکے بعد سےکوئی رابطہ نہیں ہوپا رہا۔
بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ کبھی ایسا ہوا ہےکہ منتخب وزیراعلیٰ کو گرفتار کیا جائے؟ ایسی حرکتیں پی ٹی آئی کوکرش نہیں کرسکتیں، جمہوریت کو نقصان پہنچائیں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ نے کوئی غلط بات کی ہے تو قانون موجود ہے، ثبوت ہیں تو علی امین کے خلاف پرچہ کریں، سینئر اراکین پارلیمنٹ کو مجرم کی طرح پکڑا گیا، ہم کمپرومائز نہیں کریں گے جدوجہد کریں گے۔
بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ علی امین گنڈا پورکی تقریرکو جواز بنا کر ملک بھر میں کریک ڈاؤن کا جواز نہیں، جذباتی تقریر اس لیے کی کہ یہ لوگ جعلی طریقے سے حکومت پر قابض ہیں، ہمیں دیوار سے لگایا جا رہا ہے، تقریر بھی نہ کریں تو کیا کریں۔
دوسری جانب اسلام آباد پولیس نے پاکستان تحریک انصاف کے چئیر مین بیرسٹر گوہر اور پی ٹی آئی رہنما شیر افضل مروت کو پارلیمنٹ کے باہر سے گرفتار کرلیا۔
پولیس ذرائع کے مطابق اس سے قبل شعیب شاہین کو ان کے گھر سے گرفتار کیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نئے قانون کے مطابق جلسے میں موجود پنجاب کی قیادت کےخلاف بھی کریک ڈاون شروع ہونےکا امکان ہے اور اسلام آباد پولیس نے پنجاب پولیس کو باضابطہ طورپر آگاہ کردیا۔
ذرائع نے بتایا کہ پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف مقدمات 3 تھانوں میں درج کیے گئے ہیں، مقدمات اسمبلی اینڈ پبلک آرڈر2024کے تحت درج کیے گئے، مقدمات میں کار سرکار میں مداخلت، توڑ پھوڑ اور دفعہ 144کی خلاف ورزی کی دفعات شامل ہیں۔
پولیس ذرائع کے مطابق مقدمات تھانا نون اور تھانا سنگجانی میں درج کیےگئے ہیں۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ بیرسٹر گوہر، عمرایوب، زرتاج گل، عامر مغل، شعیب شاہین، شیر افضل مروت مقدمات میں نامزدہیں جبکہ سیمابیہ طاہر اور راجہ بشارت سمیت 28 مقامی رہنما بھی مقدمات میں نامزد ہیں۔
پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف درج مقدمے کے متن کے مطابق پولیس نے روٹ کی خلاف ورزی پر پی ٹی آئی کارکنوں کو روکا جس پر کارکنوں کی جانب سے پتھروں اور ڈنڈوں سے پولیس پرحملہ کیا، مقدمے کے مطابق پولیس نے شیلنگ کی اور موقع سے 17 کارکنوں کو گرفتار کیا گیا۔