Time 10 ستمبر ، 2024
دنیا

ڈچ عدالت نے اسلام مخالف سیاستدان کے قتل پر اکسانےکے الزام میں تحریک لبیک قائدین کو سزا سنادی

ڈچ عدالت نے اسلام مخالف سیاستدان کے قتل پر اکسانےکے الزام میں تحریک لبیک قائدین کو سزا سنادی
گیرٹ وائلڈرز کے قتل پر اکسانے کے الزام میں تحریک لبیک کے قائدین کے خلاف مقدمہ چلایا گیا،فوٹو: فائل

گستاخانہ خاکوں کے مقابلے کا اعلان کرنے والے اسلام مخالف ڈچ سیاست دان گیرٹ وائلڈرز کے قتل پر اکسانے کے الزام میں نیدرلینڈز کی عدالت نے تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ  حافظ سعد رضوی اور تحریک لبیک یا رسول اللہ کے قائد مولانا اشرف جلالی کو سزا سنادی۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق دونوں پاکستانیوں پر ان کی غیر موجودگی میں مقدمہ چلایا گیا اور سزا بھی ان کی غیر موجودگی میں سنائی گئی۔

ڈچ عدالت نے مولانا اشرف جلالی کو 14 سال اور حافظ سعد رضوی کو 4 سال قید کی سزا سنائی۔ سعد رضوی اور مولانا اشرف جلالی پر گیرٹ وائلڈرز کے قتل کا فتویٰ دینےکا مقدمہ کیا گیا تھا۔

دائیں بازو کے اسلام مخالف ڈچ رکن پارلیمنٹ گیرٹ وائلڈرز نے سعد رضوی اور مولانا اشرف جلالی کے خلاف ایمسٹرڈیم ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔

رپورٹ کے مطابق سعد رضوی اور مولانا اشرف جلالی پر الزام تھا کہ انہوں نے توہین رسالت کے الزام میں اسلام مخالف سیاستدان گیرٹ وائلڈرز کے قتل پر لوگوں کو اکسایا۔

 ڈچ پراسیکیوٹرز نے الزام لگایا کہ مولانا اشرف جلالی نے اسلام مخالف ڈچ سیاستدان کے قتل کا فتویٰ دیا تھا جب کہ تحریک لبیک پاکستان کے رہنما سعد رضوی پر بھی گیرٹ وائلڈرز کے قتل پر اکسانے کا الزام تھا۔

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق مذکورہ معاملے پر ایک خط میں ڈچ حکومت نے پارلیمنٹ کو بتایا تھا کہ ملزمان کی حوالگی کے حوالے سے پاکستان نے متعدد بار درخواست کرنے پر بھی کوئی جواب نہیں دیا، حکومت اس معاملے پر پاکستان پر زور دیتی رہے گی۔

خیال رہے کہ نیدرلینڈز کا پاکستان کے ساتھ قانونی معاونت کا کوئی معاہدہ موجود نہیں ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ سال ڈچ عدالت نے پاکستان کے سابق کرکٹر خالد لطیف کو 12 سال قیدکی سزا سنائی تھی، خالد لطیف پربھی لوگوں کو اسلام مخالف ڈچ سیاست دان گیرٹ وائلڈرز کے قتل پر اُکسانےکا الزام تھا۔

عدالت نے خالد لطیف کی غیر موجودگی میں ان پر مقدمہ چلایا اور خالد لطیف کسی بھی موقع پر عدالتی کارروائی کا حصہ نہیں بنے اور نہ ہی سزا کے اعلان کے وقت وہ نیدرلینڈ میں موجود تھے۔

ڈچ پراسیکیوٹر کے مطابق خالد لطیف نے 2018 میں آن لائن ویڈیو میں گیرٹ وائلڈرز کے قتل پر 23 ہزار ڈالر (اس وقت کے 30 لاکھ پاکستانی روپے) انعام دینےکا اعلان کیا تھا۔

ڈچ عدالت نے 38 برس کے سابق پاکستانی بلے باز کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے ان کے الفاظ کو ’قتل پر اُکسانے کے مترادف اور دھمکی آمیز‘ قرار دیا تھا۔

خالد لطیف نے دائیں بازو کے اسلام مخالف ڈچ سیاست دان گیرٹ وائلڈرز کے گستاخانہ خاکوں کے مقابلے کے اعلان کے بعد یہ ویڈیو پوسٹ کی تھی۔

خیال رہے کہ 2018 میں مسلمانوں اور اسلام مخالفت کے حوالے سے مشہور دائیں بازو کے ڈچ سیاستدان گیرٹ وائلڈرز نے گستاخانہ خاکوں کے مقابلے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد دنیا بھر میں مسلمانوں کی جانب سے شدید ردعمل اور احتجاج کے بعد اس نے یہ مقابلہ منسوخ کردیا تھا۔

مزید خبریں :