10 ستمبر ، 2024
بھارتی تاجر اور ایشیا کے دوسرے امیر ترین شخص گوتم اڈانی نے بنگلادیش سے بجلی کے 80 کروڑ ڈالر کے واجبات مانگ لیے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق گوتم اڈانی کی جانب سے بنگلادیش کی عبوری حکومت کے سربراہ ڈاکٹر یونس کو خط لکھا گیا ہے جس میں انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بنگلا دیش پاور ڈیولپمنٹ بورڈ کی طرف واجب الادا 80 کروڑ ڈالر ادا کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔
خط میں چیئرمین اڈانی گروپ گوتم اڈانی کا کہنا تھا کہ ہم بنگلادیش کے ساتھ بجلی کی فراہمی کے معاہدوں کو پورا کر رہے ہیں اس لیے قرض دہندگان بھی ہم سے ادائیگی کا مطالبہ کر رہے ہیں، آپ سے درخواست ہے کہ اس معاملے میں مداخلت کریں۔
گوتم اڈانی نے مزید کہا کہ اڈانی پاور نے جدید ترین بجلی گھر اور متعلقہ ٹرانسمیشن انفرااسٹرکچر کی تعمیر میں 2 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے۔
یہ واضح نہیں کہ بنگلا دیش پاور ڈیولپمنٹ بورڈ کی جانب سے اڈانی پاور کو واجب الادا 80 کروڑ ڈالر کی ادائیگی کب تک متوقع ہے۔
اڈانی کا خط ایسے وقت سامنے آیا ہے جب حال ہی میں یہ رپورٹ سامنے آئی تھی کہ بنگلا دیش پاور ڈیولپمنٹ بورڈ اڈانی پاور کو بجلی کی سپلائی کے لیے 8 سے 9 ماہ کی مدت کے دوران 80 کروڑ ڈالر کا قرض دار ہوچکا ہے۔
خیال رہے کہ اڈانی پاور کی جانب سے بھارتی ریاست جھارکھنڈ میں موجود کوئلے سے چلنے والے 1600 میگاواٹ کے پاور پلانٹ سے بنگلادیش کو بجلی فراہم کی جارہی ہے۔
اس حوالے سے فوری طور پر بنگلادیشی حکام کا ردعمل سامنے نہیں آیا ہے تاہم بنگلادیش ان دنوں بجلی کی لوڈشیڈنگ سے شدید متاثر ہے۔
بنگلادیشی میڈیا کے مطابق جھارکھنڈ کے اڈانی پاور پلانٹ کو واجب الادا رقم میں اضافے کے باعث کوئلے کی درآمدات متاثر ہوئی ہیں جس سے کوئلے سے چلنے والے پلانٹ میں بجلی کی روزانہ کی پیداوار بھی 500 میگاواٹ کم ہوئی ہے۔