13 ستمبر ، 2024
افہام و تفہیم کے لیے بنائی گئی میثاقِ پارلیمنٹ کمیٹی کی پہلی ہی بیٹھک جھگڑے کی نذر ہوگئی۔
کمیٹی کے اجلاس میں پی ٹی آئی ارکان اور وزیر دفاع خواجہ آصف کے درمیان شدید تلخ کلامی کے بعد خواجہ آصف نے واک آؤٹ کیا۔
وزیر دفاع نے اجلاس میں کمیٹی چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے اجلاس ختم کرنے کا مطالبہ بھی کردیا۔
کمیٹی اجلاس کے آغاز میں پی ٹی آئی ارکان نے گرفتاری کے دوران اپنے ساتھ ہونے والے مبینہ تضحیک آمیز سلوک اور تشدد کا ذکر کیا تو وزیر دفاع خواجہ آصف پھٹ پڑے، کہا پی ٹی آئی والوں نے جو بویا وہ کاٹ رہے ہیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ یہاں جو مسائل بیان کیے جارہے ہیں انہیں 4 سال پہلے سے دیکھنا چاہیے، 3 بار کا وزیرِ اعظم نواز شریف بسترِ مرگ پر موجود اپنی بیوی کو فون کرنے کی اجازت مانگتا رہا لیکن اسے بات نہیں کرنے دی گئی، رانا ثنا اللہ پر ہیروئن کا الزام ڈالنے والے کون تھے؟
خواجہ آصف نے کہا کہ پی ٹی آئی دور میں ان کی بیوی اور بیٹے پر بھی مقدمہ بنایا گیا، تحریک انصاف کو اپنے ماضی پر کوئی شرمندگی نہیں، یہ ہمیں بلیک میل کررہے ہیں۔
محمود اچکزئی، مولانا فضل الرحمان اور دیگر ارکان کے منانے پر خواجہ آصف اجلاس میں واپس آگئے جبکہ نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے پیر تک تمام شرکا سے تجاویزطلب کرلیں۔
مولانا فضل الرحمان نے کمیٹی اجلاس کو اِن کیمرا کرنے کا مشورہ دے دیا، خورشید شاہ نے بھی مولانا فیضل الرحمان کی تائید کی۔