14 ستمبر ، 2024
اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاؤس سے پاکستان تحریک انصاف کے اراکین اسمبلی کی گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی خیبرپختونخوا کے اندرونی اختلافات میں کمی آنے لگی ہے۔
گرفتاریوں کے بعد سابق صوبائی وزیر شکیل خان اور جنید اکبر سمیت ناراض رہنما بھی وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کے ساتھ ایک پیج پر آگئے ہیں اور برطرف وزیرشکیل خان نے اسمبلی اجلاس میں سرکاری حکام مخالف بیان دیا۔
ذرائع کے مطابق سرکاری حکام کےخلاف بیان دینےکا فیصلہ وزیراعلیٰ علی امین کا تھا، شکیل خان نے اسمبلی اجلاس میں صوبائی حکومت کے خلاف خطاب کرنا تھا لیکن اراکین اسمبلی کی گرفتاریوں کے بعد شکیل خان نے صوبائی حکومت کے خلاف بیان سے گریز کیا۔
پارٹی ذرائع کا بتانا ہے کہ ایم این اے جنید اکبر نے بھی صوبائی حکومت کےخلاف جلسے کرنے تھے تاہم موجودہ صورتحال کے پیش نظر ایم این اے جنید اکبر نے بھی اپنا فیصلہ مؤخر کیا اور موجودہ صورتحال کے تناظر وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کے حق میں بیان دیا۔
رکن قومی اسمبلی جنید اکبر نے جیونیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کو مسلسل نشانہ بنایا جا رہا ہے اور موجودہ حالات میں علی امین گنڈاپور سمیت پارٹی قیادت کےساتھ کھڑے ہیں۔
دوسری جانب برطرف صوبائی وزیر شکیل خان نے کہا کہ اسمبلی میں اس وقت صوبائی حکومت کےخلاف اظہارخیال نہیں کروں گا اور اس وقت تمام اختلافات کو بالائے طاق رکھا جائے گا۔