15 ستمبر ، 2024
قازقستان کی کمپنی کے ساتھ کراچی میں سوا تین کروڑ روپے کا فراڈ سامنے آیا ہے۔
کراچی میں جعلسازوں نے قازقستان کے تاجروں کو دھوکا دے کر کروڑوں روپے اینٹھ لیے، قازق تاجر میرس اور بخیت جان نے مرغیوں کی فیڈ خریدنے کے لیے پاکستانی کمپنی بگ ڈریگن سے رابطہ کیا۔
ان کے درمیان سودا 50 ہزار ڈالرز میں طے ہوا تو قازق تاجروں نے 50 فیصد ایڈوانس دے دیا۔
ایک جگہ سے دھوکا کھا کر تاجروں نے کراچی میں میکن فوڈز نامی کمپنی سے رابطہ کیا جس کے مالک محمد عمیر نے ناظم آباد میں واقعے دفتر میں میٹنگ کی اور غیر ملکی تاجروں کو فیکٹری کا دورہ بھی کرایا، ڈیل 3 لاکھ 20 ہزار ڈالرز میں ہوئی اور ایڈوانس کے طور 90 ہزار ڈالرز بھی بینک کے ذریعے ادا کر دیے گئے لیکن بد قسمتی یہ کہ محمد عمیر کی کمپنی بھی فراڈ نکلی۔
فراڈ کرنے والے پہلے ملزم کے خلاف مقدمہ درج ہوا جب کہ دوسرے ملزم کی شکایت پولیس کو درج کرائی گئی مگر کچھ حاصل نہیں ہوا، غیر ملکی تاجروں کا کہنا ہے کہ اگر پاکستانی قانون انہیں سپورٹ کرے تو وہ ابھی بھی دو طرفہ تجارت کرنا چاہتے ہیں۔
جرائم پیشہ نیٹ ورک کا فراڈ کرنا اپنی جگہ لیکن اس حوالے سے پولیس کی عدم کارکردگی غیرملکی سرمایہ کاری کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا سکتی ہے۔