15 ستمبر ، 2024
کیا آپ جانتے ہیں کہ پیغام رسانی کے لیے استعمال ہونے والی دنیا کی مقبول ترین ایپلی کیشن واٹس ایپ کا ایک مخصوص فیچر آپ کی تصاویر لیک کرنے کا سبب بن سکتا ہے؟
جی ہاں، ایک حالیہ رپورٹ میں کچھ ریسرچرز نے اس بات کا دعویٰ کیا ہے، زینگو ایکس ریسرچ کے سائبر سکیورٹی ماہرین کے مطابق ہیکرز ایپلی کیشن کے ’ویو ونس‘ فیچر کے تحت صارفین کی نجی تصاویر اور چیٹس تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔
ماہرین نے دعویٰ کیا ہے کہ میٹا کی کمپنی واٹس ایپ کے فیچر ویو ونس کے حوالے سے غلط فہمی کا شکار ہے ، کیونکہ ہیک کیے گئے واٹس ایپ اکاؤنٹس میں ہیکرز ویو ونس میسجز کو محفوظ کر کے اسے شیئر کرسکتے ہیں۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بلیپنگ کمپیوٹر میں ایک رپورٹ شائع ہوئی جس میں زینگو کے عہدیدار نے بتایا کہ ان کی ٹیم نے میٹا کے سامنے یہ انکشافات رکھےلیکن جب ٹیم کو یہ احساس ہوا کہ اس نقص کا پہلے بے دردی کے ساتھ فائدہ اٹھایا جا چکا ہے تو واٹس ایپ صارفین کی پرائیویسی کو محفوظ کرنے کی غرض سے یہ معلومات عوام کے سامنے پیش کردیں۔
زینگو کی رپورٹ کے مطابق اگر یو آر ایل ایڈریس معلوم ہے تو کوئی بھی کلائنٹ بغیر تصدیق کے واٹس ایپ کے سرور پر محفوظ انکرپٹڈ میڈیا کو ڈاؤن لوڈ کرسکتا ہے، کچھ پیغامات میں لو کوالٹی کا پری ویو ہوتا ہے جو تصویر کو ڈاؤن لوڈ کیے بغیر بھی دیکھنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
پیغامات ڈاؤن لوڈ ہونے کے بعد دو ہفتوں تک واٹس ایپ سرور پر محفوظ رہتے ہیں۔
واٹس ایپ کا ویو ونس فیچر کیا ہے؟
یہ فیچر ایپ نے 2022 میں متعارف کرایا تھا کیونکہ واٹ سایپ صارفین کی پرائیویسی کو بہتر بنانا چاہتا تھا۔
اس فیچر کے تحت کسی بھی میڈیا اور میسجز کو دوبارہ کھولا نہیں جا سکتا یا ان کا اسکرین شاٹ نہیں لیا جاسکتا، یہاں تک کہ اسکرین ریکارڈنگ بھی نہیں کی جا سکتی۔