Time 19 ستمبر ، 2024
دنیا

لبنان دھماکے: واکی ٹاکیز کس ملک کی تھیں؟ کمپنی کا بیان سامنے آگیا، تحقیقات شروع

لبنان دھماکے: واکی ٹاکیز کس ملک کی تھیں؟ کمپنی کا بیان سامنے آگیا، تحقیقات شروع
بیروت میں ہونے والے دھماکوں کے بعد سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی تصاویر میں واکی ٹاکی پر آئی کوم کا لوگو اور میڈ ان جاپان واضح طور پر دیکھا گیا تھا۔ فوٹو فائل

لبنان میں مزاحمتی تنظیم حزب اللہ کے زیر استعمال واکی ٹاکی میں دھماکوں سے متعلق ریڈیو مصنوعات بنانے والی جاپانی کمپنی آئی کوم (Icom) کا بیان سامنے آیا ہے۔

لبنان میں اسرائیل نے پہلے ایک ساتھ سیکڑوں پیجرز میں دھماکے کیے جس میں لبنانی وزیر کے بیٹے سمیت 11 افراد جاں بحق اور 4 ہزار سے زائد زخمی ہوئے، پھر اگلے ہی روز حزب اللہ کے زیر استعمال واکی ٹاکی میں بھی دھماکے کیے گئے جن میں 20 افراد جاں بحق اور 450 سے زائد زخمی ہو گئے۔

واکی ٹاکی میں ہونے والے دھماکوں کے حوالے سے اسرائیل نے کوئی بیان جاری نہیں کیا تاہم اسرائیلی فوج کے چیف آف اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل ہیرزی حلوی نے خبردار کیا تھا کہ اسرائیل کے پاس بہت سی مزید صلاحیتیں ہیں جو ابھی تک ہم نے حزب اللہ کے خلاف لڑائی میں استعمال نہیں کیں، ہمارا پلان مرحلہ وار ہے اور ہر مرحلے پر حزب اللہ بڑی قیمت چکائے گی۔

لبنان کے دارالحکومت بیروت میں ہونے والے دھماکوں کے بعد سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی تصاویر میں تباہ ہونے والے واکی ٹاکی پر آئی کوم کا لوگو اور میڈ ان جاپان واضح طور پر دیکھا گیا۔

اس حوالے سے جاپانی کمپنی کا بیان سامنے آیا ہے جس میں اس کا کہنا ہے کہ اس قسم کی اطلاعات ملی ہیں کہ لبنان میں جو ریڈیو مصنوعات تباہ ہوئیں اس پر آئی کوم کا لوگو تھا، لبنان میں دھماکے سے پھٹنے والے واکی ٹاکیز 2004 سے 2014 تک بنائے اور برآمد کیے، ہم نے اس معاملے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے اور اس معاملے پر کمپنی ایک تفصیلی بیان جاری کرے گی۔

مزید خبریں :