26 ستمبر ، 2024
وزیرداخلہ سندھ ضیا لنجار نےکہا ہےکہ عمرکوٹ میں توہین مذہب کے الزام میں ڈاکٹر شاہنواز کو جعلی پولیس مقابلے میں قتل کیا گیا، واقعے میں ملوث پولیس افسران کے خلاف ایف آئی آر کا آرڈر کر رہے ہیں۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیرداخلہ سندھ کا کہنا تھا کہ جو لوگ اس معاملے میں ملوث ہیں ان سب کےخلاف کارروائی ہوگی، ہمارے افسران اس میں ملوث ہیں،ان کے خلاف مقدمہ درج کروا رہے ہیں، اگر مقتول کی فیملی ایف آئی آر نہیں کراتی تو ریاست ایف آئی آر کٹوائے گی۔
قتل کی تحقیقات کے لیے تین رکنی کمیٹی بھی بنادی گئی ہے۔کمیٹی نے پولیس افسران کا خوشیاں منانا اور ہار پہننا قاعدے کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
کمیٹی کی جانب سے میرپوخاص رینج کے تمام ملوث افسران کے خلاف سخت محکمانہ کارروائی کی سفارش کی گئی ہے۔
واقعے کی تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ میرپورخاص پولیس نے ڈاکٹر شاہنواز کو قتل کیا، مقابلے کا نام دینے کی کوشش کی، اس واقعے سے سندھ پولیس کا امیج خراب ہوا، ڈی آئی جی اور ایس ایس پی میرپورخاص سمیت ملوث افسران کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے۔
دوسری جانب سربراہ جمعیت علما پاکستان (نورانی) صاحبزادہ ابوالخیر زبیر نےکہا ہےکہ عمرکوٹ میں لوگوں نے قانون ہاتھ میں نہیں لیا، بلکہ پولیس کے حوالےکیا، انتظامیہ نامعلوم کہہ کر سب کو پکڑنا بند کرے۔
صاحبزادہ ابوالخیر زبیر نےکہا کہ صوبائی وزیرداخلہ ضیا لنجار اور سردار شاہ آگ بھڑکانے کے بجائے بجھانےکا کام کریں ۔