28 ستمبر ، 2024
اسرائیلی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ لبنان پر تازہ حملے میں حزب اللّٰہ کے سربراہ حسن نصراللّٰہ کی بیٹی زینب نصراللّٰہ شہید ہوگئی ہیں۔
اسرائیلی چینل 12 کی ایک رپورٹ میں بیروت میں حزب اللہ کے ہیڈکوارٹر پر کیے گئے اسرائیلی حملے میں زینب نصراللہ کی شہادت کا دعویٰ کیا گیا ہے تاہم حزب اللہ یا لبنانی حکام کی جانب سے تاحال اس خبر کی تصدیق نہیں کی گئی۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق زینب حسن نصر اللہ لبنان میں حزب اللہ کی حمایت اور اپنے خاندان کی قربانیوں کیلئے ایک مضبوط آواز کے طور پر پہچان رکھتی ہیں۔
زینب حسن نصراللہ اپنی عوامی گفتگو میں اسرائیلی افواج کے ہاتھوں 1997 میں اپنے بھائی ہادی کی شہادت کا تذکرہ بھی کرتی رہی ہیں۔
2022 میں المنار ٹی وی کو ایک انٹرویو میں اپنے بھائی ہادی کی شہادت پر والدین کے ردعمل سے متعلق بات چیت کرتے ہوئے زینب حسن نصراللہ نے کہا تھا کہ ہادی کی شہادت پر ان کے والدین کی آنکھوں سے ایک میں آنسو نہیں ٹپکا تھا بلکہ والدہ تو بھائی کی شہادت کو حیات بعد از مرگ مانتی ہیں۔
اپنے انٹرویو میں انہوں نے کہا تھا کہ ان کا خاندان اس شہادت پر غمزدہ ہونے کے بجائے اس پر فخر کرتا ہے۔
اسرائیلی میڈیا رپورٹ میں کہا گیا کہ زینب حسن نصراللہ کے بیانات عوامی سطح پر ’شہادت ایک عظیم مقصد‘ کے بیانیے کی ترویج اور حزب اللہ کے حمایت کو مضبوط کرنے میں اہم کردار ادا کرتے رہے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ اگر ان کی شہادت کی تصدیق ہو جاتی ہے تو اس کی علامتی اہمیت بہت زیادہ ہو سکتی ہے اور یہ حزب اللہ کے اسرائیل کے خلاف ردعمل پر بھی اثرانداز ہو سکتی ہے۔