Time 29 ستمبر ، 2024
سائنس و ٹیکنالوجی

ایسے منفرد 2 سیٹلائیٹس جو سورج گرہن کو کسی بھی وقت ممکن بنائیں گے

ایسے منفرد 2 سیٹلائیٹس جو سورج گرہن کو کسی بھی وقت ممکن بنائیں گے
سیٹلائیٹس خلا میں ایک دوسرے کے اتنے قریب ہوں گے / فوٹو بشکریہ یورپین اسپیس ایجنسی

یورپی سائنسدان ایک ایسے اسپیس مشن کو لانچ کرنے کی تیاری کر رہے ہیں جس کا مقصد مکمل سورج گرہن کا نظارہ کسی بھی وقت ممکن بنانا ہے۔

یورپین اسپیس ایجنسی (ای ایس اے) کی جانب سے پروبا 3 نامی روبوٹ اسپیس کرافٹ آئندہ چند ہفتوں میں لانچ کیا جائے گا جس کے ساتھ 2 سیٹلائیٹس خلا میں بھیجے جائیں گے۔

یہ سیٹلائیٹس ایک دوسرے کے بہت زیادہ قریب رہ کر زمین کے گرد پرواز کریں گے۔

لیزر اور لائٹس سنسرز سے لیس ان سیٹلائیٹس میں سے ایک سورج کا نظارہ بلاک کرے گا اور دوسرا اس کے پیچھے موجود ہوگا جس کے لیے سورج گرہن ہو جائے گا۔

اس سے سورج گرہن کو کئی گھنٹوں تک برقرار رکھنا ممکن ہو جائے گا۔

ای ایس اے کے مطابق اس مشن کا بنیادی مقصد سورج کے بارے میں تحقیق کرنا ہے اور یہ سمجھنا ہے کہ سورج سے خارج ہونے والی لہریں کس طرح بجلی کے گرڈ، جی پی ایس سٹیلائیٹس اور دیگر ٹیکنالوجیز کو متاثر کرتی ہیں۔

یورپی ادارے کا ماننا ہے کہ یہ مشن کشش ثقل کی لہروں، سیاروں اور بلیک ہولز کے بارے میں تحقیق کو آگے بڑھائے گا۔

اس مشن پر 10 سال سے زائد عرصے سے کام کیا جارہا تھا۔

مشن کے لیے ایسے پیچیدہ سنسرز تیار کیے گئے جو دونوں سیٹلائیٹس کو ایک دوسرے سے قریب رہنے میں مدد فراہم کریں گے۔

یہ دونوں ایک دوسرے سے 144 میٹر دوری پر ہوں گے۔

پروبا پراجیکٹ منیجر Damien Galano کے مطابق جب دونوں سیٹلائیٹس درست مدار پر ہوں گے تو ان میں سے ایک سیٹلائیٹ ڈسک خارج کرے گا اور یہ ڈسک سورج کو اس طرح ڈھانپ لے گی کہ دوسرے سیٹلائیٹ کو سورج نظر نہیں آئے گا، یعنی سورج گرہن جیسا اثر پیدا ہوگا جو ایک دن میں 6 گھنٹے تک برقرار رہ سکے گا۔

Damien Galano نے بتایا کہ زمین پر سورج گرہن اس وقت ہوتا ہے جب چاند سورج کے سامنے سے گزرتا ہے، مگر مکمل سورج گرہن اوسطاً 2 سال یا اس سے زائد عرصے میں ایک بار ہوتا ہے، تو اس بارے میں تحقیق کرنے کا زیادہ موقع نہیں ملتا۔

گھنٹوں طویل سورج گرہن سے سائنسدانوں کو سورج کے مختلف افعال کے بارے میں ڈیٹا حاصل کرنے میں مدد ملے گی اور اس سے جڑے متعدد معمے حل ہو جائیں گے۔

مزید خبریں :