01 اکتوبر ، 2024
برطانوی اخبار فنائنشل ٹائمز کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اسرائیل نے جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے حزب اللہ کے ان رہنماؤں کی لوکیشن کا پتا لگایا جنہیں وہ کئی سال سے تلاش کرنے میں ناکام رہا تھا۔
فنائنشل ٹائمز کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیل کے کئی سابق وزرائے اعظم حسن نصر اللہ کو نشانہ بنانے میں ناکام رہے مگر گزشتہ کچھ سالوں میں اسرائیل نے جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے حزب اللہ رہنماؤں کا ڈیٹا اکٹھا کیا۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کے یونٹ 8200 اور ملٹری انٹیلی جنس نے حزب اللہ رہنماؤں کا ڈیٹا اکٹھا کیا، اس کے لیے اسرائیل نے حزب اللہ اور لبنان سے ہونے والی دیگر سوشل میڈیا پوسٹس کا غیر معمولی تجزیہ کیا، یہی سوشل میڈیا پوسٹس حزب اللہ لیڈرز تک پہنچنے میں مدد گار ثابت ہوئیں۔
فنائنشل ٹائمز نے لکھا کہ اسمارٹ ٹیلی ویژن سے بھی لبنانی شہریوں کی خفیہ نگرانی کی گئی، گاڑیوں کے ڈیجیٹل میٹرز نے بھی اسرائیلی خفیہ اہلکاروں کو حیران کن ڈیٹا دیا جس سے پتا چلتا ہے کہ کون سی گاڑی بیروت میں کہاں جاتی ہے اور کہاں تک سفر کرتی ہے۔
رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ اسمارٹ فونز میں سننے کی صلاحیت کو آن کرکے بھی اسرائیلی ایجنسیوں نے گفتگو ریکارڈز کی، گزشتہ 2 ماہ کے ڈیٹا کے تجزیے کے بعد حزب اللہ کی پوری قیادت کو ٹارگٹ کیا گیا۔
برطانوی اخبار کے مطابق شام کے صدر بشار الاسد کی حکومت بچانے کے لیے آپریشنز کے بعد حزب اللہ کی لبنان میں گرفت کمزور ہوئی، حزب اللہ کے آپریشن کا تجزیہ کرنے میں شامی افراد نے بھی اہم معلومات فراہم کیں، شام کے متعدد کمانڈرز نے حزب اللہ کا ڈھانچہ اور اس کی آپریشن تکینک کا نظام اسرائیلی حکام تک پہنچایا۔