03 اکتوبر ، 2024
حکومت نے آئین کے آرٹیکل 63 اے نظرثانی کیس میں عدالتی فیصلے کے بعد پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کا اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔
پارلیمانی ذرائع کے مطابق اجلاس بلانے کے لیے اسپیکر قومی اسمبلی اور وزیر پارلیمانی امور کی مشاورت ہوئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی اسمبلی اور سینیٹ اجلاس پیر کو بلائے جانے پر مشاورت کی گئی، جس کے لیے حکومت نے بیرون ملک گئے ہوئے اراکین پارلیمنٹ کو بھی واپس بلالیا۔
ذرائع کے مطابق خورشید شاہ، طارق فضل چوہدری سمیت متعدد اراکین بیرون ملک ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نظرثانی کیس میں فیصلے کے بعد پارلیمنٹ سے آئینی ترامیم منظور کرانے کا امکان ہے۔
یاد رہے کہ جمعرات کو سپریم کورٹ نے آئین کے آرٹیکل 63 اے سے متعلق کیس کا فیصلہ کالعدم قرار دیا ہے۔
چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بینچ نے آئین کے آرٹیکل 63 اے کی تشریح سے متعلق نظر ثانی اپیلوں پر سماعت کی۔
سپریم کورٹ نے آرٹیکل 63 اے نظرثانی کیس کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے متفقہ طور پر نظرثانی درخواستیں منظور کر لیں۔