03 اکتوبر ، 2024
گزشتہ ریلی میں پنجاب میں داخلے میں ناکامی کے بعد وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے نئی حکمت عملی تیار کرلی۔
پاکستان تحریک انصاف کے ڈی چوک پر احتجاج کے لیے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے مسلسل رابطے شروع کر دیے ہیں۔
ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ نے سوات، مالاکنڈ اور نوشہرہ سے ہیوی مشینری آج صوابی انٹرچینج پہنچانے کی ہدایت کی ہے جب کہ کھانے پینے کی اشیاء کے ٹرک اور خراب حالات سے نمٹنے اور شیلنگ سے بچنے کے لیے ماسک، نمک اور دیگر حفاظتی سامان بھی آج صوابی پہنچانے کی ہدایت کی ہے۔
ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ کے پی نے وزرا اور ریجن صدور سے کہا ہےکہ ہمیں جتنے دن بھی سڑک پر گزارنے پڑے تو گزاریں گے اور واپسی کا کسی صورت تصور بھی نہ کیا جائے، ہم ڈی چوک پہنچ کر رہیں گے، آپ لوگ مکمل تیاری کریں کیونکہ یہ ہمارے لیے فائنل راؤنڈ ہے۔
دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہےکہ کسی صورت بھی اسلام آباد پر دھاوا بولنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، اگر کل کوئی اسلام آباد آئےگا تو پھر ہم سے شکوہ نہ کرے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے محسن نقوی کا کہنا تھا کہ اگر کوئی دھاوا بولے گا تو اسے کوئی نرمی یا رعایت نہیں دی جائےگی، پولیس نے پوری تیاری کر رکھی ہے، سکیورٹی انتظامات میں کوئی نرمی نہیں کی جائےگی، پیراملٹری فورسز ، رینجرز ، آرمی کو طلب کرلیا ہے، تحریک انصاف کی قیادت کو احتجاج کی کال پر نظرثانی کرنی چاہیے،کل تک کا وقت ہے ، انہیں سوچنا چاہیے۔
محسن نقوی کا کہنا تھا کہ ملائیشیا کے وزیراعظم آچکے ہیں،اس کے بعد سعودی وفد آرہا ہے، اس کے بعد وزیراعظم چین آرہے ہیں، ایسے میں کل کے احتجاج کی کال دے دی گئی ہے، پی ٹی آئی پاکستان کی جماعت ہے باہر کی جماعت نہیں،کوئی ہیڈ آف اسٹیٹ یہاں ہو اور آپ اسلام آباد پر دھاوا بولنے کا بولیں، یہ مناسب نہیں، ہم نے ہر طریقے سے اپنے تمام تر انتظامات کرنے ہیں، نرمی یا کوئی اور دوسری سوچ کسی صورت نہیں ہوگی۔