05 اکتوبر ، 2024
خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کو اسلام آباد میں خیبرپختونخوا ہاؤس سے گرفتار کرنے کی متضاد اطلاعات ہیں جبکہ وزیراعلیٰ کے مشیر برائے اطلاعات بیرسٹر سیف نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کو کے پی ہاؤس میں تحویل میں لے لیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق آئی جی اسلام آباد نے علی امین گنڈا پور کو حراست میں لیا۔ ذرائع نے بتایاکہ علی امین گنڈا پورکو ریاست کےخلاف حملہ آور ہونے پرقانونی کارروائی کی جائے گی، ان پر سرکاری املاک کو نقصان پہنچانےکےالزامات ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ علی امین گنڈا پور پرسرکاری وسائل کا غلط استعمال کرنے کے الزامات ہیں۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کو حراست میں لیے جانے کی متضاد اطلاعات سامنے آئی ہیں تاحال علی امین گنڈاپور کو حراست میں لیے جانے کی تصدیق نہیں ہوسکی۔
دوسری جانب سرکاری ذرائع نے تردید کرتے ہوئے کہا کہ علی امین گنڈا پور کی گرفتاری کی خبر غلط ہے۔
قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے بھی دعویٰ کیا ہے کہ علی امین گنڈا پورکو کے پی ہاؤس سےغیرقانونی طور پرگرفتار کرلیاگیا ہے، رینجرزاوراسلام آباد پولیس نے کے پی ہاؤس کی حدود کی خلاف ورزی کی۔
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات بیرسٹر سیف کا کہنا تھاکہ وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور کو کے پی ہاؤس میں تحویل میں لے لیا گیا اور رینجرز نے کے پی ہاؤس کا کنٹرول سنھبال لیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس طرح ہتھکنڈوں سے احتجاج متاثر نہیں ہوگا، کے پی ہاؤس میں آج ہونے والے عمل کے خلاف عدالت سے رجوع کریں گے۔
ان کا کہنا تھاکہ وزیر اعلیٰ 25 اکتوبر تک ضمانت پر ہیں، ان کی گرفتاری توہین عدالت ہوگی، وزیر اعلیٰ کو اگر گرفتار کیا گیا تو کے پی کےعوام کےمینڈیٹ کی توہین ہوگی، جعلی حکومت کو اس قسم کےغیرآئینی اورغیر قانونی اقدامات کاجواب دینا ہوگا۔
جیونیوز سےگفتگو میں علی امین گنڈاپور کے بھائی فیصل امین گنڈاپورکا کہنا تھاکہ رینجرزعلی امین کی گرفتاری کیلئے کےپی ہاؤس گئی ہے، کے پی ہاؤس میں پکڑ دھکڑ جاری ہے اور بھائی علی امین گنڈاپور سے رابطہ نہیں ہورہا ہے۔
یاد رہے کہ رات پتھر گڑھ کے مقام پر گزارنے کے بعد وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کا قافلہ اسلام آباد میں پہنچا تھا اور وہ خیبرپختونخوا ہاؤس چلے گئے تھے۔