11 اکتوبر ، 2024
الیکشن کمیشن نے کراچی سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 231 میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی ایک ہفتے کے لیے روک دی۔
پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار خالد محمود کی درخواست پر این اے 231 میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی جاتی تھی تاہم آج ووٹوں کی دوبارہ گنتی سے پہلے الیکشن کمیشن کے ریجنل دفتر میں ہنگامہ آرائی ہوئی اور نقاب پوش افراد بیلٹ پیپرز کا بورا لیکر فرار ہو گئے، ملزمان نے ریجنل دفتر میں توڑ پھوڑ بھی کی اور بیلٹ پیپرز کے ایک تھیلے کو آگ لگا دی۔
الیکشن کمیشن سندھ نے ریجنل دفتر میں ہونے والی ہنگامہ آرائی کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے معاملے کی تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دیدی، جوائنٹ صوبائی الیکشن کمشنر واقعے کی رپورٹ چیف الیکشن کمیشن کو ارسال کریں گے۔
جوائنٹ صوبائی الیکشن کمشنر علی اصغر سیال ہنگامہ آرائی کے واقعے پر قانونی کارروائی کریں گے اور ریجنل الیکشن کمشنر کی مدعیت میں ایف آئی آر درج کرائی جائے گی۔
دوسری جانب الیکشن کمیشن نے ہنگامہ آرائی کے واقعے کے بعد این اے 231 میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا معاملہ ایک ہفتے کے لیے روک دیا۔