12 اکتوبر ، 2024
اسلام آباد: کراچی میں خناق کے کیسز اور اس سے بچوں کی اموات میں غیر معمولی اضافہ ہو رہا ہے۔
محکمہ صحت کے حکام کا کہنا ہےکہ کراچی میں اب تک خناق سے 100 سے زیادہ بچے انتقال کرچکے اور خناق کی بیماری سے حفاظتی ٹیکے سے بچاؤ ممکن ہے۔
حکام نے بتایا کہ پچھلے سال سندھ انفیکشس ڈیزیز اسپتال میں خناق کے 140 کیس آئے جس میں سے 52 بچے انتقال کرگئے تھے۔
حکام کے مطابق کراچی میں خناق کے تمام کیس سندھ انفیکشس ڈیزیز اسپتال کو بھیجے جا رہے ہیں جب کہ انفیکشن ڈیزیز اسپتال میں اس وقت بھی خناق بیماری کے 12 سے زائد بچے زیر علاج ہیں۔
اس حوالے سے انفیکشس ڈیزیز ماہرین نے بتایا کہ کراچی اور سندھ بھر میں خناق کے علاج کی دوا اینٹی ٹاکسن موجود نہیں، خناق سے متاثر ایک بچے کے علاج پر 2 سے ڈھائی لاکھ روپے کا اینٹی ٹاکسن استعمال ہو جاتا ہے۔
ماہرین کے مطابق خناق سے بچاؤ کا واحد علاج مکمل ویکسینیشن اوربیماری کا علاج اینٹی ٹاکسن دینا ہے۔
دوسری جانب محکمہ صحت سندھ نے صوبے میں خناق کے بڑھتے کیسز اور 100 بچوں کی اموات کی تردید کردی۔
محکمہ صحت سندھ کے مطابق سندھ میں رواں سال خناق کے 166 کیسز اور اب تک 28 اموات رپورٹ ہوئی ہیں۔