17 اکتوبر ، 2024
بھارتی جماعت نیشنلسٹ کانگریس پارٹی سے وابستہ سیاستدان بابا صدیقی کو قتل کرنیوالے لارنس بشنوئی گینگ نے بالی وڈ سپر اسٹار سلمان خان کی مدد کرنے والے افراد کو بھی دھمکی دی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق لارنس بشنوئی گینگ نے بابا صدیقی کے قتل کی ذمہ داری قبول کرنے کے بعد اب سلمان خان کی مدد کرنے والے افراد کو بھی نشانے پر رکھ لیا ہے۔
لارنس بشنوئی گینگ کی جانب سے دی گئی دھمکی میں کہا گیا ہےکہ سلمان خان کو دھمکانے کیلئے ان کے گھر کے باہر گولیاں چلائی جاچکی ہیں لیکن اب جو شخص سلمان کی مدد کرے گا وہ بھی بشنوئی گینگ کی گرفت میں آئے گا۔
یاد رہے کہ بھارتی ریاست مہاراشٹرا کے سابق وزیر بابا صدیقی کو ہفتے کی رات باندرہ ایسٹ میں ان کے بیٹے ذیشان صدیقی کے دفتر کے قریب گولیاں مارکر قتل کردیا گیا تھا۔
بابا صدیقی کے قتل کی ذمہ داری بشنوئی گینگ کے ساتھی شبھم رامیشور لونکر کے بھائی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم فیس بک پر قبول کی تھی جس کے بعد لونکر کے بھائی کو بھی گرفتار کرلیا ہے۔
شبھم رامیشور لونکر نامی شخص کے بھائی نے اپنی پوسٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ ’بابا صدیقی کو اس لیے قتل کیا گیا کیونکہ وہ بھارت کے انتہائی مطلوب دہشت گرد داؤد ابراہیم سے منسلک اور سلمان خان کا قریبی شخص تھا، ہماری کسی سے کوئی دشمنی نہیں لیکن جو بھی سلمان خان اور داؤد گینگ کی مدد کرے گا وہ حساب کتاب کیلئے تیار رہے‘۔
بھارتی پولیس کا بتانا ہے کہ پولیس پوسٹ کے حوالے سے تفتیش کررہی ہے۔
واضح رہے کہ سلمان خان پر الزام ہے کہ انہوں نے 1998 میں فلم ’ہم ساتھ ساتھ ہیں‘ کی شوٹنگ کے دوران راجستھان کے ایک گاؤں میں دو نایاب کالے ہرنوں کا شکار کیا تھا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کالے ہرن بشنوئی کمیونٹی کے لیے کافی اہمیت کے حامل ہیں، بشنوئی برادری راجستھان کے تھر کے صحرائی علاقے میں آباد ہے اور ان کا تعلق ایک ایسے ہندو مسلک سے ہے جو پیڑ، پودوں اور جانوروں کی عبادت کرتے ہیں یعنی بنیادی طور پر یہ لوگ سبزی خور ہوتے ہیں اور جانوروں کی حفاظت کے لیے اپنی جان بھی دے سکتے ہیں۔
2018 میں جودھ پور کی عدالت نے سلمان خان کو 5 سال قید کی سزا سنائی تھی تاہم بعد میں انہیں ضمانت دے دی گئی تھی لیکن اس کے بعد سے بشنوئی برادری دبنگ اسٹار کی دشمن بنی ہوئی ہے۔