17 اکتوبر ، 2024
کراچی سمیت سندھ بھر میں جان بچانے والی ادویات کی شدید قلت پیدا ہوگئی۔
ذرائع کے مطابق گردوں کے امراض، ہیپاٹائٹس اے، روبیلا، خسرہ اور ممپس کی ویکسین ناپید ہوگئی جب کہ ٹیٹنس کے علاج کیلئے ٹیٹنس امیونو گلوبلین اور ریبیز سے بچاؤ کیلئے اینٹی ریبیز امیونوگلوبلین بھی ناپید ہوگئی۔
اسی حوالے سے طبی ماہرین نے بتایا کہ ٹیٹنس امیونوگلوبلین ٹیٹنس کے انفیکشن روکنے کیلئے استعمال کیا جاتا ہے، بروقت ویکسی نیشن نہ ہونے سے تشنج 30 سے 40 فیصدکیس میں موت کاسبب بھی بنتا ہے جب کہ اینٹی ریبیز امیونوگلوبلین کو ریبیز ویکسی نیشن کے ساتھ دینا ضروری ہوتا ہے۔
دوسری جانب جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پاکستان فارماسیوٹیکل مینو فیکچررز ایسوسی ایشن توقیرالحق نے بتایا کہ دواسازکمپنیاں مقامی طور پر بھی کچھ ادویات بنارہی ہیں، باہر سے منگوائی جانے والی ادویات کا مسئلہ بھی جلد حل ہو جائے گا۔
اس کے علاوہ امپورٹرز نے کہا کہ قیمت سے متعلق ڈریپ کو لکھ دیا، قیمتیں مقرر نہیں کی جائینگی تو ادویات امپورٹ نہیں کرسکتے جبکہ اسپتال حکام کا کہنا ہے کہ سرکاری اسپتالوں میں جان بچانے والی ادویات کی کچھ ماہ سے کمی ہے۔