Time 18 اکتوبر ، 2024
صحت و سائنس

کچھ افراد بہت کم ورزش کرنے کے باوجود جسمانی وزن میں تیزی سے کمی کیسے لاتے ہیں؟

کچھ افراد بہت کم ورزش کرنے کے باوجود جسمانی وزن میں تیزی سے کمی کیسے لاتے ہیں؟
ایک تحقیق میں اس بارے میں بتایا گیا / فائل فوٹو

کیا آپ نے غور کیا ہے کہ کچھ افراد ایسے ہوتے ہیں جو کم ورزش کرنے کے باوجود بہت تیزی سے جسمانی وزن میں کمی لانے میں کامیاب رہتے ہیں، ایسا کیوں ہوتا ہے؟

تو سائنسدانوں نے آخرکار اس کا جواب ڈھونڈ لیا ہے۔

ویسے تو ہماری غذا اور ورزش جسمانی وزن میں اضافے یا کمی میں کردار ادا کرنے والے عوامل ہیں مگر ہمارے جینز اس حوالے سے زیادہ اہم ہوتے ہیں۔

یہ بات برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

Essex یونیورسٹی اور اینجلا رسکن یونیورسٹی کی مشترکہ تحقیق میں ایسے 14 جینز دریافت کیے گئے جو کسی فرد کے جسمانی وزن میں کمی لانے میں کردار ادا کرتے ہیں۔

اس تحقیق میں 23 سے 40 سال کی عمر کے 38 افراد کو شامل کیا گیا جن کو 2 گروپس میں تقسیم کیا گیا اور پھر 8 ہفتوں تک ان کے ورزش کے معمولات کا جائزہ لیا گیا۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ورزش کرنے سے ہر فرد کے جسمانی وزن میں مختلف شرح سے کمی آئی اور ایسا جینیاتی فرق کے باعث ہوا۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ 14 مخصوص جینز جسمانی وزن میں زیادہ کمی لانے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔

ان جینز کے مالک افراد کے جسمانی وزن میں اس عرصے کے دوران اوسطاً 5 کلو گرام کمی آئی جبکہ دیگر افراد کے جسمانی وزن میں اوسطاً 2 کلو گرام کمی آئی۔

تحقیق کے مطابق ایک جین PPARGC1A جسمانی وزن میں کمی میں بہت اہم ثابت ہوتا ہے۔

جن افراد کے جسم میں یہ جین موجود تھا ان کا جسمانی وزن سب سے زیادہ کم ہوا۔

یہ جین خلیات کے افعال اور توانائی کو کنٹرول کرنے میں کردار ادا کرتا ہے اور تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ مختلف جینز کا امتزاج ورزش کرنے کے عادی افراد کے جسمانی وزن میں کمی لانے کا امکان 62 فیصد تک بڑھا دیتا ہے۔

محققین نے بتایا کہ تحقیق کے نتائج سے ثابت ہوتا ہے کہ انسانی جینوم جسمانی وزن کے حوالے سے اہم کردار ادا کرتا ہے اور ورزش کے فوائد کو بہتر بناتا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ تحقیق میں چند اہم جینز پر روشنی ڈالی گئی جو جسمانی وزن میں کمی لاتے ہیں، مگر یہ بات ذہن میں رکھیں ورزش اور طرز زندگی میں تبدیلیوں کے بغیر جینز اکیلے کچھ نہیں کرسکتے۔

اس تحقیق کے نتائج جرنل ریسرچ کوارٹرلی فار ایکسرسائز اینڈ اسپورٹ میں شائع ہوئے۔

مزید خبریں :