Time 21 اکتوبر ، 2024
دنیا

شمالی غزہ میں نسل کشی: اسرائیلی فوج نے 17 دنوں سے جاری محاصرے میں سیکڑوں فلسطینیوں کو شہید کردیا

شمالی غزہ میں نسل کشی: اسرائیلی فوج نے 17 دنوں سے جاری محاصرے میں سیکڑوں فلسطینیوں کو شہید کردیا
شمالی غزہ میں کمال عدوان اسپتال کے باہر کا منظر— فوٹو: رائٹرز

اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ میں 17 روز سے جاری محاصرے کے دوران سیکڑوں فلسطینیوں کو  شہید کردیا۔

عرب میڈیا کے مطابق شمالی غزہ میں اسرائیلی فوج کے حملوں میں صبح سے اب تک 33 افراد شہید ہوچکے ہیں جبکہ 17 روز سے جاری محاصرے کے دوران اسرائیلی فوج 640 فلسطینیوں کو شہید کرچکی ہے۔

اس حوالے سے فلسطینی اتھارٹی کی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ پوری دنیا کے سامنے شمالی غزہ میں نسل کشی جاری ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ قابض اسرائیلی فوج شمالی غزہ کے رہائشیوں کو بمباری کے دوران نقل مکانی کرنے یا موت کو گلے لگانے پر مجبور کررہی ہے اور عالمی برادری کی خاموشی نے اسرائیل کو اس قتل عام کو جاری رکھنے کا حوصلہ دیا ہے۔

عرب میڈیا کے مطابق شمالی غزہ سے بے گھر ہونے والی فلسطینی خواتین کا بتانا ہے کہ اسرائیلی فوج چیک پوائنٹس پر درجنوں مردوں کو علیحدہ کر کے گرفتار کر رہی ہے۔

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اسرائیلی افواج نے پیر کو جبالیہ میں ایک رہائشی بلاک مسمار کر دیا اور وہاں موجود انروا کے کم از کم تین اسکولوں پر بھی حملہ کیا ہے۔

خیال رہے کہ جنوری میں اسرائیل نے شمالی غزہ اور جبالیہ میں حماس کے خاتمے کا  دعویٰ کیا تھا تاہم اب اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ اور خصوصاً جبالیہ کو دوبارہ محاصر میں لے رکھا ہے۔

اقوام متحدہ اور فلسطینی حقوق کی تنظیموں کو خدشہ ہے کہ اسرائیل کا مقصد اس علاقے کو فلسطینیوں سے خالی کرانا ہے۔

غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں اکتوبر 2023 سے اب تک 42 ہزار 600 سے زائد  افراد، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے، شہید ہو چکے ہیں جبکہ99 ہزار 800 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔

مزید خبریں :