22 اکتوبر ، 2024
شمالی غزہ کے زیر محاصرہ علاقے جبالیہ کے کمال عدوان اسپتال کے سربراہ کا کہنا ہے کہ اگر امداد نہ پہنچی تو آئندہ چند گھنٹوں میں اسپتال میں موجود زخمی زندہ نہیں بچیں گے۔
غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق کمال عدوان اسپتال کے سربراہ ڈاکٹر حسام ابو صفیہ کا کہنا ہے کہ شمالی غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی جاری ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ دنیا فوری طور پر ادویات، امداد اور طبی عملے کی فراہمی کےلیے اقدامات کرے اگر ایسانہ کیا گیا تو آئندہ چند گھنٹوں میں زخمی اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ گلیوں میں جو کوئی نظر آتا ہے اس پر گولی چلائی جاتی ہے، یہاں موجود لوگوں کا قتل عام ہورہا ہے۔
اس سے قبل غزہ کی وزارت صحت کے ڈائریکٹر منیر البرش جو اس وقت شمالی غزہ میں موجود ہیں نے کہا کہ ہماری آنکھوں کے سامنے کئی زخمی شہید ہوگئے اور ہم ان کے لیے کچھ بھی نہ کرسکے۔
انہوں نے کہا کہ اسپتالوں میں کفن ختم ہوچکے ہیں اور ہم نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے گھروں میں موجود کپڑے عطیہ کریں۔
عرب میڈیا کے مطابق فلسطینی حکام اور سول سروسز کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج کے حملوں میں شہید ہونے والے درجنوں افراد کی لاشیں سڑکوں پر بکھری ہوئی ہیں یا عمارتوں کے ملبے میں دبی ہوئی ہیں تاہم مسلسل بمباری کے باعث ان تک پہنچنا مشکل ہورہا ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی فوج شمالی غزہ میں 18 روز سے جاری محاصرے کے دوران 640 سے زائد فلسطینیوں کو شہید کرچکی ہے۔