23 اکتوبر ، 2024
ورزش ہر ایک کی صحت کے لیے فائدہ مند ہوتی ہے اور یہ عادت ذیابیطس ٹائپ 2 جیسے مرض سے بھی تحفظ فراہم کرتی ہے۔
یہ بات اٹلی میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
Centro per le Malattie Endocrine e Metaboliche کی تحقیق میں بتایا گیا کہ 30 منٹ کی ایروبک ورزش سے بھی بلڈ گلوکوز کی سطح میں نمایاں کمی آتی ہے جبکہ انسولین کی حساسیت بہتر ہوتی ہے۔
اس تحقیق میں 20 سے 35 سال کی عمر کے 32 افراد کو شامل کیا گیا تھا۔
یہ سب سے افراد ذیابیطس سے محفوظ تھے اور کسی قسم کی ادویات استعمال نہیں کرتے تھے۔
ان سب کے گلوکوز ٹیسٹ کیے گئے اور پھر انہیں ہلکی جاگنگ کرنے کی ہدایت کی گئی۔
ورزش کے 24 گھنٹوں بعد ان کا ایک بار پھر گلوکوز ٹیسٹ ہوا جبکہ انسولین کی سطح کی جانچ پڑتال بھی کی گئی۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ 30 منٹ کی ایروبک ورزش سے فوری طور پر بلڈ گلوکوز کی سطح بہتر ہوتی ہے جبکہ انسولین کی حساسیت بڑھتی ہے جس سے طویل المعیاد بنیادوں پر ذیابیطس ٹائپ 2 سے بچنے میں مدد ملتی ہے۔
اس سے قبل بھی تحقیقی رپورٹس میں دریافت ہوچکا ہے کہ جسمانی سرگرمیوں سے طویل المعیاد بنیادوں پر گلوکوز میٹابولزم اور انسولین کی حساسیت بہتر ہوتی ہے، مگر اس تحقیق میں ورزش کے فوری اثرات کا جائزہ لیا گیا تھا۔
محققین نے بتایا کہ ورزش کرنے کے بعد 24 گھنٹوں تک بلڈ گلوکوز کی سطح میں کمی آتی ہے جبکہ انسولین کی حساسیت بڑھتی ہے جس سے عندیہ ملتا ہے کہ اکثر جسمانی سرگرمیوں کو معمول بنانے سے ذیابیطس ٹائپ 2 سے بچنے میں مدد ملتی ہے۔
اس تحقیق کے نتائج جرنل آف Endocrinological Investigation میں شائع ہوئے۔