22 فروری ، 2013
کوئٹہ …کوئٹہ کے نواحی علاقے نواں کلی میں قانون نافذکرنے والے ادارے کی کارروائی کے دوران اہل سنت و الجماعت کے دو کارکنوں کی فائرنگ سے ہلاکت کے خلاف کل کوئٹہ میں شٹر ڈاون ہڑتال کی کال دے دی گئی،واقعہ کیخلاف اہل سنت و الجماعت کے کارکنوں اور لواحقین نے میتوں کے ہمراہ شہر کے وسطی علاقے میں دھرنا بھی دیا۔نواں کلی میں آج صبح قانون نافذکرنیوالے ادارے کی کارروائی کے دوران اہل سنت و الجماعت کے دو کارکنوں محمد قاسم اور عبدالمنان کی ہلاکت کے واقعہ کے خلاف اہل سنت و الجماعت کے کارکنوں اور لواحقین نے اُن کی میتوں کے ہمراہ نواں کلی سے ریلی نکالی۔ریلی کے شرکاء ایئرپورٹ روڈ اور زرغون روڈ سے ہوتے ہوئے جی پی او چوک پہنچے جہاں وہ احتجاج ریکارڈ کرنے کیلئے گورنر ہاوٴس جانا چاہتے تھے لیکن پولیس کی بھاری نفری نے اُنہیں روک دیا جس پرمشتعل مظاہرین نے حکومت کیخلاف شدید نعرے بازی کرتے ہوئے جی پی او چوک پر ہی احتجاجی دھرنا دے دیا ۔مظاہرین سے خطاب میں اہل سنت و الجماعت بلوچستان کے سربراہ مولانا رمضان مینگل نے الزام عائد کیا کہ گذشتہ رات ہمارے کارکنوں کوگھروں میں گھس کر گرفتار کرنے کی بجائے فائرنگ کرکے شہید کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ ہم ملک کے محافظ ہیں مگر سیکیورٹی ادارے ہمارے کارکنوں کو مسلسل شہید اور گرفتار کرکے ملکی استحکام کو نقصان پہنچارہے ہیں۔انہوں نے نواں کلی کی کارروائی میں میں شریک اہلکاروں کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا ۔انہوں نے اس صورتحال کے خلاف کل ہفتہ کو کوئٹہ شہر میں شٹرڈاون ہڑتال کی کال بھی دے دی۔