Time 05 نومبر ، 2024
دنیا

وہ 7 امریکی ریاستیں جو نئے امریکی صدر کا فیصلہ کریں گی

وہ 7 امریکی ریاستیں جو  نئے امریکی صدر کا فیصلہ کریں گی
امریکی انتخابات میں سوئنگ اسٹیٹس خاص اہمیت کی حامل ہیں

امریکی صدارتی انتخابات کے لیے پولنگ کا آغاز ہوچکا ہے، ان انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ اور کملا ہیرس کے درمیان سخت مقابلہ متوقع ہے۔

امریکی میڈیا کے مطابق 7 کروڑ 89 لاکھ افراد پہلے ہی ووٹ کاسٹ کرچکے ہیں اور کسی بھی امیدوار کو جیت کے لیے کل 538 میں سے کم از کم 270 الیکٹورل کالج  ووٹ درکار ہوں گے۔

آج ہونے والے امریکی صدارتی انتخابات میں 7 ریاستوں کو غیر معمولی اہمیت حاصل ہوگی اور یہ نئے امریکی صدر کے انتخاب میں اہمیت کی حامل ہوں گی۔

امریکی ریاستیں ایریزونا، جارجیا، مشی گن، نیواڈا، شمالی کیرولائنا، پینسلوینیا اور وسکونسن کا کردار صدارتی انتخابات میں اہم ہوگا،  ڈیموکریٹ امیدوار کملا ہیرس اور ری پبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان سخت مقابلہ ممکن ہے اور یہی ریاستیں فیصلہ کریں گی ملک کا اگلا صدر کون ہو گا۔

ڈیموکریٹک اور ری پبلکن دونوں جماعتیں سوئنگ اسٹیٹس کہلانے والی ان ریاستوں میں  ایسے ووٹروں پر توجہ مرکوز کیے ہوئے تھیں جنہوں نے اپنے ووٹ کے حوالے سے اب تک فیصلہ نہیں کیا تھا اور جن کا ووٹ ان جماعتوں کے لیے فیصلہ کن ثابت ہو سکتا ہے۔

ایریزونا

7.4 ملین آبادی والی ریاست ایریزونا میں الیکٹورل کالج ووٹوں کی تعداد11 ہے، ایریزونا کی میکسیکو کےساتھ ملنے والی سرحد کے سبب امیگریشن اور اسقاط حمل کے حق سے متعلق تنازعات بھی سامنےآچکےہیں۔

جارجیا

11 ملین آبادی والی ریاست جارجیا کے الیکٹورل کالج ووٹوں کی تعداد 16  ہے، جارجیا کی آبادی کا ایک تہائی حصہ افریقی نژاد امریکیوں کا ہے جو ملک کے سیاہ فام باشندوں کے سب سے بڑے تناسب میں سے ایک ہے، یہ خیال کیا جاتا ہے کہ 2020 میں بائیڈن کی اس ریاست میں کامیابی میں اس آبادی کا اہم کردار تھا۔ کملا ہیرس اس حلقے کو متحرک کرنے کی امید رکھتی ہیں۔

مشی گن

10ملین آبادی اور 15 الیکٹورل کالج  ووٹ رکھنے والی ریاست مشی گن میں گزشتہ دو صدارتی انتخابات میں جو امیدوار کامیاب ہوا، وہی وائٹ ہاؤس تک پہنچا، مشی گن میں عرب نژاد امریکیوں کی آبادی کا تناسب سب سے زیادہ ہے، یہ ریاست غزہ کی جنگ کے دوران اسرائیل کے لیے امریکی صدر کی حمایت پر ملک گیر ردعمل کی علامت بن گئی ہے۔

نیواڈا

6 الیکٹورل کالج ووٹ رکھنے والی ریاست نیواڈا نے گزشتہ کئی صدارتی انتخابات میں ڈیموکریٹس کو ووٹ دیا ہے لیکن اس بار یہاں ری پبلکنز کی طرف جھکاؤ کے آثار ہیں، دونوں جماعتوں کے امیدوار ریاست کی قابل ذکر لاطینی آبادی کا اعتماد جیتنے کے لیے کوشاں رہے۔

شمالی کیرولائنا

16 الیکٹورل کالج ووٹ رکھنے والی ریاست شمالی کیرولائنا میں کملا ہیرس کی بطور صدارتی امیدوار نامزدگی کے بعد مقابلہ سخت ہو گیا اور کچھ تجزیہ کار اب اسے ’ٹاس اپ‘ سمجھ رہے ہیں، شمالی کیرولائنا کی سرحد جارجیا سے متصل ہے اور اس کے کچھ سرفہرست انتخابی خدشات جارجیا اور ایریزونا سے ملتے جلتے ہیں۔

پینسلوینیا

پینسلوینیا میں الیکٹورل کالج ووٹ کی تعداد 19 ہے، دیگر ریاستوں کی طرح یہاں بھی معیشت سب سے اہم مسئلہ ہے۔

وسکونسن

10 الیکٹورل کالج رکھنے والی ریاست وسکونسن میں رائے شماری کے اندازے آزاد امیدوار رابرٹ ایف کینیڈی جونیئر کی خاطر خواں حمایت کا اشارہ دیتے ہیں،  اس سے کملا ہیرس یا ڈونلڈ ٹرمپ کے ووٹ کم پڑ سکتے ہیں، رابرٹ ایف کینیڈی نے اگست کے اواخر میں اپنی مہم ختم کر کے ٹرمپ کی حمایت کا اعلان کیا تھا، خود ٹرمپ نے بھی اس ریاست کو ’بہت اہم‘ قرار دیا ہے۔

مزید خبریں :