31 اکتوبر ، 2024
پی آئی اےکی خریداری کے لیے واحد بولی دہندہ کمپنی نے رقم میں اضافے سے انکار کردیا۔
نجکاری کمیشن نے پی آئی اے کی کم از کم قیمت 85 ارب 3 کروڑ روپے رکھی تھی جب کہ بولی دینے والی واحد کمپنی نے 50 فیصد حصص خریدنے کے لیے 10 ارب روپے کی بولی لگائی۔
کمپنی کو پیشکش کا جائزہ لینے کے لیے آدھے گھنٹے کا وقت دیا گیا لیکن بولی دہندہ نے رقم میں اضافے سے انکار کر دیا۔
اب معاملہ نجکاری بورڈ اور پھر کابینہ کمیٹی برائے نجکاری کے سامنے رکھا جائےگا۔
اس حوالے سے سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہےکہ پی آئی اے کی نجکاری میں حکومت کو کامیابی نہیں ملی، حکومت کو پی آئی اے کی ریفرنس پرائس کو حقیقت سے قریب رکھنا چاہیے تھا، نجکاری نہ ہوئی تو مزید خسارے ہوں گے اور 400 دنوں کی محنت ضائع ہوجائےگی۔