01 نومبر ، 2024
عوام پاکستان پارٹی کے جنرل سیکرٹری مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ پی آئی اے کی نجکاری نہ ہوئی تو 400 دنوں کی محنت ضائع ہوجائے گی، آئندہ ایک سال میں پی آئی اے 100 ارب روپے کے خسارے کا کون ذمہ دار ہوگا۔
سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے ایک بیان میں کہا کہ پی آئی اے کی نجکاری میں حکومت کو کامیابی نہیں ملی، حکومت کو پی آئی اے کی ریفرنس پرائس کو حقیقت سے قریب رکھنا چاہیے تھا۔
انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کی نجکاری نہ ہوئی تو مزید خسارے ہوں گے، 400 دنوں کی محنت ضائع ہوجائے گی، نگران حکومت نے پی آئی اے کی نجکاری کیلئے بہت محنت کی تھی، قوم پی آئی اے کی نجکاری میں ایک دن کی تاخیر کی متحمل نہیں ہوسکتی، پی آئی اے کی نج کاری نہ ہوئی تو ایک سال میں مزید 100 ارب کا خسارہ ہوگا، اس خسارے کا کون ذمہ دار ہوگا۔
علاوہ ازیں کراچی پریس کلب میں دیوالی کی تقریب سے خطاب میں مفتاح اسماعیل نے کہا 26 ویں آئینی ترمیم کے بعد پاکستان میں انصاف کٹہرے میں کھڑا ہو گیا ہے، کسی جماعت کی نہیں، قانون کی حکمرانی ہونی چاہیے۔
مفتاح اسماعیل نے لندن میں سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے ساتھ پیش آنے والے واقعے پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ لندن میں سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے ساتھ جو ہوا، غلط تھا۔
واضح رہے کہ پی آئی اےکی خریداری کیلئے واحد بولی دہندہ کمپنی نے رقم میں اضافے سے انکار کردیا تھا۔
نجکاری کمیشن نے پی آئی اے کی کم از کم قیمت 85 ارب 3 کروڑ روپے رکھی تھی جب کہ بولی دینے والی واحد کمپنی نے 50 فیصد حصص خریدنے کیلئے 10 ارب روپے کی بولی لگائی، کمپنی کو پیشکش کا جائزہ لینے کیلئے آدھے گھنٹے کا وقت دیا گیا لیکن بولی دہندہ نے رقم میں اضافے سے انکار کر دیا۔
اب معاملہ نجکاری بورڈ اور پھر کابینہ کمیٹی برائے نجکاری کے سامنے رکھا جائےگا۔