02 نومبر ، 2024
پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کے 55 سالہ پرانے دوست اور سابق مشیر صاحبزادہ جہانگیر نے کہا ہے کہ سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے ساتھ پیش آئے واقعے کا مجھ سے کوئی تعلق نہیں۔
جیو نیوز سے گفتگو میں صاحبزادہ جہانگیر کا کہنا تھاکہ سابق چیف جسٹس کے خلاف پرامن احتجاج کی کال دی تھی، ان کی روانگی سے پہلے میں چلا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ میں نے لوگوں کو مظاہرے کیلئے مدعو کیا تھا، کسی سے نہیں کہا تھا کہ کسی کی موٹر جلادیں، میں تو چلا گیا تھا امن و امان قائم کرنے کی ذمہ داری میری نہیں پولیس کی ہے۔
صاحبزادہ جہانگیر کا کہنا تھاکہ ایسے واقعات نہیں ہونے چاہئیں لیکن جس قسم کا رویہ یہ لوگ پاکستان میں روا رکھتے ہیں، اس کا نتیجے میں انہیں لوگوں کے غصے کا سامنا کرنا پڑے گا۔
ان کا کہنا تھاکہ یہاں کسی گاڑی کا شیشہ کبھی نہیں ٹوٹا، گاڑی تیزی سے چلاکر اس کی اسٹوری بنالیں تو وہ دوسری بات ہے۔
خیال رہے کہ 29 اکتوبر کو لندن میں سابق چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کو مڈل ٹیمپل کا بینچر بنانے کی تقریب کے موقع پر پی ٹی آئی کارکنوں کی جانب سے احتجاج کیا گیا، ملیکہ بخاری، ذلفی بخاری،اظہرمشوانی ویگر نے مظاہرین سےخطاب کیا تھا۔
تقریب سے باہر نکلتے ہوئے پی ٹی آئی کارکنوں نے ان کی گاڑی پر حملہ کیا اور مکے برساتے رہے۔
دوسری جانب وزیر داخلہ محسن نقوی نے نے حملہ آوروں کے پاسپورٹ منسوخی کا اعلان کیا تھا اور پاکستانی ہائی کمیشن نے لندن میں حملہ آوروں کے خلاف مقدمہ درج کرانے کا فیصلہ کیا تھا۔