08 نومبر ، 2024
بھارتی ریاست مہاراشٹرا کے سابق وزیر مرحوم بابا صدیقی کو قتل کرنے کیلئے ہائر کیے گئے گرفتار شوٹر نے انکشاف کیا ہے کہ ان کے پاس سیاستدان کو قتل کرنے کے لیے ’پلان بی‘ بھی موجود تھا۔
12 اکتوبر کو بھارتی سیاسی شخصیت اور سلمان خان کے قریبی بابا صدیقی کو ممبئی میں 3 مسلح افراد نے قتل کردیا تھاجس کی ذمہ داری لارنس گینگ نے قبول کی تھی اور سوشل میڈیاپوسٹ میں گینگ ممبر نے لکھا تھا کہ سلمان خان کی مدد کرنے والوں کو نہیں چھوڑیں گے۔
بعد ازاں پولیس نے بابا صدیقی کے قتل کے الزام میں درجنوں افراد کو گرفتار کیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق حال ہی میں پونے کے رہائشی گورو ولاس اپونے کو ہائی پروفائل بابا صدیق قتل کیس میں 16 ویں ملزم کے طور پر گرفتار کیا گیا جس نے دوران تفتیش انکشاف کیا کہ بیک اپ پلان کے طور پر 6 شوٹرز کو ہائر کیا گیاتھا۔
گرفتار شوٹر نے پولیس کو بتایا کہ ماسٹر مائنڈ شبھم لونکر نے انہیں ہتھیار دیکر جھارکھنڈ بھیجا تھاجہاں انہوں نے کئی فائرنگ کرنے کی مشقیں کیں، جھارکھنڈ کے لیے روانہ ہونے سے پہلے اپونے نے اپنے گھر والوں کو بتایا کہ وہ دوستوں کے ساتھ مدھیہ پردیش جارہا ہے۔
گرفتار ملزم نے پولیس کو مزید بتایا کہ ماسٹر مائنڈ لونکر نے انہیں بابا صدیقی کو شوٹ کرنے کی صورت میں 25 لاکھ روپے، دبئی کے ٹکٹ، ایک فلیٹ اور ایک گاڑی دینے کا وعدہ کیا تھا۔
خیال رہے کہ بالی وڈ اسٹار سلمان خان کی سکیورٹی پر ان کے مداحوں میں تشویش پائی جاتی ہے اور بابا صدیقی کے قتل کے بعد یہ تشویش مزید بڑھ گئی ہے، بابا صدیقی کے قتل کے بعد لارنس بشنوئی گروپ نے دھمکی دی تھی کہ جو بھی سلمان خان کی مدد کرے گا وہ ان کے نشانے پر ہوگا۔