24 فروری ، 2013
پاکستان بالخصوص کراچی میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کیوں نہیں ہو سکی؟ ذمہ دار کون تھا، کہانی سامنے آ گئی۔ پاکستان میں بہت بڑی سرمایا کاری جو کہ پاکستان اور بالخصوصی کراچی میں ہونی تھی ختم کرادی گئی ،پاکستان کے چند لوگ جانتے ہیں کہ ملک کے موجودہ حالات میں یہاں اتنی بڑی سرمایہ کاری لانا کس قدر مشکل ہے ، جبکہ النہیان گروپ کے ساتھ ہونے والا اربوں ڈالرز کا یہ میمورنڈم تو ابتدائی شکل تھی ، آگے چل کر مزید معاہدے ہونے تھے لیکن افسوس معاہدہ بننے سے پہلے ہی یہ میمورنڈم آف انڈراسٹینڈنگ ختم کردیا گیا ،اس طرح کراچی میں دنیا کی سب سے بڑی بلڈنگ کی تعمیر کا خواب چکنا چوری ہوگیا ۔بحریہ ٹاو¿ن کے ترجمان کا مو¿قف ہے کہ ملک ریاض کے حاسدوں نے اور بحریہ ٹاو¿ن کے قرب وجوار میں الیکشن لڑنے کے خواہش مند اکا دکا سیاستدانوں نے اپنے بدلے کی آگ کو ٹھنڈا کرنے کے لیے اور ملک ریاض سے دشمنی نکالنے کے لیے حکومت پر بھرپور دباو¿ ڈال کر پاکستان کے دوست ملک کے معروف سرمایہ کار گروپ کے ساتھ مل کر نہ صرف اس ایم کو یو کو آگے بڑھنے سے روکا بلکہ اسے ختم بھی کروایا ، بحریہ ٹاو¿ن کے ترجمان نے کہاکہ جب ملک کے سب سے بڑے صوبے کی حکومت اپنے اکا دکا سیاستدان کے دباو¿ میں آکر پاکستان میں سرمایا کاری کا ایم او یو کرلینے والے گروپ کو خفیہ طور پر بحریہ ٹاو¿ن جیسے ادارے کے ساتھ بزنس پارٹنر شپ نہ کرنے کا پیغام دے گی تو غیر ملکی سرمایہ کار کس طرح یہاں سرمایا کاری کریں گے ۔