10 نومبر ، 2024
سابق وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ پاکستان کا ڈیفالٹ کرنا پاگل پن کی بات ہے، میری وفاداری مسلم لیگ ن سے ضرور تھی مگر اولین ترجیح پاکستان ہے۔
کراچی میں ادب فیسٹیول میں معیشت سے متعلق سیگمنٹ میں گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیرخزانہ نے کہا کہ ڈیفالٹ بہت مہنگا پڑے گا، کراچی میں پینے کا پانی اور لاہور میں صاف ہوا نہیں ملتی، اس حکمرانی سے پاکستان آگے نہیں بڑھے گا۔
ان کا کہنا تھا میں نے آئی ایم ایف میں بھی نوکری کی ہے، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب ریفائینڈ آدمی ہیں مگر جو کرنا چاہتے ہیں کر نہیں پا رہے، پاکستان میں بجلی کی پیداوار بڑھ گئی ہے۔
سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ گرمیوں میں بجلی کی ڈیمانڈ 31 سے 32 ہزار میگا واٹ اور سردیوں میں 11 ہزار میگاواٹ ہے، آئی پی پیز کو کپیسٹی پیمینٹ 18 روپے ہے اور یونٹ 70 سے زائد کا پڑتا ہے، اداروں کی نجکاری کے علاوہ کوئی حل نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کچھ آئی پی پیز کے معاہدوں پر نظرثانی ہوئی عوام کو کتنا فائدہ ہوا؟ نواز شریف اچھے آدمی ہیں، سیاست میں سب چاہتے ہیں کہ پاکستان آگے بڑھے، ہوا یہ کہ میں وزیرخزانہ بنا تو اسحاق ڈار وزیر بننا چاہتے تھے، 70 ارب روپے ڈیزل پر ایک ماہ میں نقصان ہو رہا تھا، ساڑھے 3 ارب کا تیل منگواتے تھے، 600 ارب روپے کی سبسڈی تھی۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ آئی ایم ایف والے بھی حیران ہوتے تھے، پیٹرول کی قیمت پر ٹیکس ہو اور سبسڈیز ختم کرنی چاہیے، کچھ وقت میں پیٹرول سستا ہو جائےگا، بانی پی ٹی آئی سمجھتے تھے ان کے علاوہ تمام سیاستدان ناجائز ہیں، اس سے غیرسیاسی قوتیں مضبوط ہوئیں، پاکستان میں ووٹ کو عزت دو کا نعرہ ہر پارٹی کو لگانا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایکسپورٹس کے لیے پاکستان میں ایک ڈالر بھی نہیں آ رہا، جو آتا ہے یہاں سے زیادہ کما کر چلا جاتا ہے، ایکسپورٹ نہیں کرتا۔
مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ پنجاب ایک ملک ہوتا تو دنیا کا 11واں، 12واں بڑا ملک ہوتا، وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی پہلی نوکری ہے۔