11 نومبر ، 2024
اسلام آباد: حکومت کی جانب سے ’ٹیک اینڈ پے‘ موڈ پر 18 آئی پی پیز سے دو ہفتوں میں معاہدے کا امکان ہے جس سے سالانہ 70 سے 100ارب روپے کی بچت میں مدد ملے گی۔
تفصیلات کے مطابق 1994 اور 2002کی پاور پالیسیوں کے تحت 4267 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی مجموعی صلاحیت کے ساتھ 18 آزاد پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) کے ساتھ 2 ہفتوں میں بجلی کی خریداری کے لیے ’ٹیک اینڈ پے‘ موڈ پر معاہدے ہونے کا امکان ہے۔
ذرائع کے مطابق موجودہ ٹیک یا پے موڈ کی بجائے بجلی کی خریداری کے لیے 18 آئی پی پیز کو ٹیک اینڈ پے موڈ میں تبدیل کرنے کے امکانات بہت روشن ہیں، نئے معاہدوں پر دستخط کرنے میں 2 ہفتے کا وقت لگ سکتا ہے جب کہ معاہدے سے سالانہ 70 سے 100 ارب روپے کی بچت میں مدد ملے گی۔
پاور سیکٹر انڈسٹری اور سرکاری حکام کے مطابق بات چیت خوش اسلوبی سے جاری ہے اور حکومت ’ٹیک اینڈ پے‘ موڈ کے تحت بجلی کی اصل ترسیل کے مطابق ہی قیمت ادائیگی کرے گی، آئی پی پیز کو صلاحیت کے مطابق ادائیگی بالکل بھی نہیں کی جائے گی۔