11 نومبر ، 2024
لاپور سمیت پنجاب کے مختلف حصوں میں اسموگ کی صورتحال دن بدن بدتر ہوتی جا رہی ہے۔
اب نئی تصویر سامنے آئی ہے جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ اسموگ کس حد تک فضا میں چھائی ہوئی ہے۔
ناسا ورلڈ ویو کی جانب سے جاری سیٹلائیٹ تصویر میں پنجاب کے مختلف حصوں اور بھارت کے علاقوں میں اسموگ کے بہت بڑے بادل کو چھائے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
یہ تصویر 10 نومبر کی ہے۔
ناسا کی جانب سے اسی خطے کی 31 اگست 2024 کی تصویر بھی جاری کی گئی ہے جس سے صورتحال کا اندازہ لگانے میں مدد ملتی ہے۔
اس خطے میں ہر سال سردیوں میں اسموگ فضا میں چھا جاتی ہے۔
اس سال صورتحال زیادہ بدتر ہے اور اسموگ کے پیش نظر پنجاب کے مختلف شہروں میں آؤٹ ڈور سرگرمیوں پر پابندی عائد کر دی گئی۔
حکومت پنجاب کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق لاہور میں 11 نومبر سے 17 نومبر تک آؤٹ ڈور سرگرمیوں پر پابندی عائد رہے گی، پابندی کا اطلاق ڈسٹرکٹ لاہور، ملتان، فیصل آباد اور گوجرانوالہ پر ہو گا۔
اسموگ بنیادی طور پر فضائی آلودگی کی ایک قسم ہے اور اس لفظ کا پہلی بار استعمال 1900 کی ابتدا میں کیا گیا تھا۔
دھویں (اسموک) اور دھند (فوگ) کے امتزاج کے لیے اسموگ لفظ استعمال کیا جاتا ہے اور موجودہ عہد میں کچھ شہروں میں یہ بہت عام مسئلہ ہے۔
نائٹروجن آکسائیڈ، سلفر آکسائیڈ، اوزون، دھواں، کاربن مونو آکسائیڈ اور دیگر گیسیں اسموگ بننے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔
اس کی 2 اقسام ہیں فوٹو کیمیکل اسموگ اور انڈسٹریل اسموگ۔
فوٹو کیمیکل اسموگ زیادہ عام ہوتی ہے جبکہ انڈسٹریل اسموگ کسی زمانے میں زیادہ عام تھی، مگر اب اس کے پھیلاؤ میں کمی آچکی ہے۔
اسموگ کی سب سے عام قسم فوٹو کیمیکل نائٹروجن آکسائیڈ، متغیر نامیاتی مرکبات (وی او سی) اور سورج کی روشنی کے درمیان تعلق سے پھیلتی ہے۔
نائٹروجن آکسائیڈ کا اخراج گاڑیوں اور صنعتی مراکز سے ہوتا ہے جبکہ وی او سی کا اخراج گاڑیوں، ایندھن اور پینٹ وغیرہ سے ہوتا ہے۔
جب سورج کی روشنی ان آلودہ مادوں سے ٹکراتی ہے تو زمینی سطح پر اوزون اور دیگر نقصان دہ ذرات بنتے ہیں۔
جہاں تک انڈسٹریل اسموگ کی بات ہے تو وہ کوئلہ اور دیگر روایتن ایندھن جلانے سے بنتی ہے۔
جب موسم سرد ہونے لگتا ہے تو ہوا چلنے کی رفتار کم ہوتی ہے جس سے دھویں اور دھند کو فضا میں موجود رہنے میں مدد ملتی ہے جس سے اسموگ بننے کا عمل تیز ہو جاتا ہے۔
آسان الفاظ میں پیٹرول یا ڈیزل سے چلنے والی گاڑیوں سے خارج ہونے والا دھواں، صنعتی پلانٹس کا دھواں اور فصلیں جلانا اسموگ بننے کی بڑی وجوہات ہیں۔
اسموگ صحت پر متعدد منفی اثرات مرتب کر سکتی ہے جیسے سانس لینا مشکل ہو سکتا ہے، کھانسی، سینے میں تکلیف، آنکھوں میں خارش، دمہ کی علامات کی شدت بڑھنا، ہارٹ اٹیک یا فالج کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
اسی طرح یہ زہریلا دھواں پھیپھڑوں کو شدید نقصان پہنچا سکتا ہے۔