12 نومبر ، 2024
بھارتی سیاستدان بابا صدیقی کو شوٹ کرنے والے مرکزی ملزم شیو کمار کے والد نے انکشاف کیا ہے کہ ان کے بیٹے کو شاہانہ طرز زندگی اور جلد از جلد دولت مند ہونے کی خواہش نے جرم کی راہ پر لگا دیا۔
حال ہی میں بھارتی پولیس نے بابا صدیقی کو گولی مارنے والے مفرور ملزم شیو کمار کو ریاست اترپردیش سے گرفتار کیا تھا اور دوران تفتیش مرکزی ملزم نے لارنس بشنوئی گینگ سے وابستہ ہونے کا اعتراف کیا۔
اب بھارتی میڈیا پر ملزم شیو کمار گوتم کے والد نے اعتراف کیا کہ ان کے بیٹے کو شاہانہ طرز زندگی اور جلد از جلد دولت مند ہونے کی خواہش نے جرم کی راہ پر لگادیا۔
شیو کمار کے والد نے کہا کہ ایک مجرم کے ساتھ ایک مجرم جیسا سلوک کیا جانا چاہیے۔
یاد رہے کہ 12 اکتوبر کو مہاراشٹرا کے سابق وزیر بابا صدیقی کو باندرہ ایسٹ میں ان کے بیٹے ایم ایل اے ذیشان صدیقی کے دفتر کے باہر قتل کیا گیا تھا۔
دوران تفتیش ملزم شیو کمار نے بتایا کہ ’بابا صدیقی کو قتل کرنے کے لیے 9.9 ایم ایم پستول کا استعمال کیا گیا، سابق وزیر کا قتل لارنس بشنوئی کے بھائی انمول بشنوئی کے کہنے پر کیا گیا، ملزمان کا انمول بشنوئی سے رابطہ لارنس بشنوئی کے قریبی ساتھی شبھم لونکر کے ذریعے ہوا کرتا تھا‘۔
واضح رہے کہ سلمان خان پر الزام ہے کہ انہوں نے 1998 میں فلم ’ہم ساتھ ساتھ ہیں‘ کی شوٹنگ کے دوران راجستھان کے ایک گاؤں میں دو نایاب کالے ہرنوں کا شکار کیا تھا، اس شکار کے خلاف قانونی کارروائی کے باوجود بشنوئی برادری دبنگ اسٹار کی دشمن بنی ہوئی ہے۔
بابا صدیقی کے قتل کے بعد لارنس بشنوئی گروپ نے دھمکی دی تھی کہ جو بھی سلمان خان کی مدد کرے گا وہ ان کے نشانے پر ہوگا۔
حال ہی میں بدنام زمانہ بھارتی گینگسٹر لارنس بشنوئی نے دیرینہ دشمنی ختم کرنے کے لیے سلمان خان سے بھاری رقم کا مطالبہ بھی کیا۔