12 نومبر ، 2024
دل کی بے قاعدہ دھڑکن ایک بہت عام مسئلہ ہے جس سے ہارٹ اٹیک، فالج اور دیگر سنگین پیچیدگیوں کا خطرہ بڑھتا ہے۔
مگر ہر ہفتے ایک گھنٹے ورزش سے آپ دل کی بے قاعدہ دھڑکن سے متاثر ہونے کا خطرہ 11 فیصد تک کم کر سکتے ہیں۔
یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
نیویارک یونیورسٹی کی تحقیق میں 6 ہزار سے زائد افراد کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی۔
ان افراد کی جسمانی سرگرمیوں کا جائزہ فٹنس ٹریکر کے ذریعے ایک سال تک لیا گیا اور یہ دیکھا گیا کہ دل کی دھڑکن کی رفتار پر جسمانی سرگرمیوں سے کس حد تک اثرات مرتب ہوئے۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ہر ہفتے جسمانی سرگرمیوں کا وقت جتنا زیادہ ہوگا، دل کی بے قاعدہ دھڑکن کے مسئلے کا خطرہ اتنا گھٹ جائے گا۔
درحقیقت معتدل ورزشوں جیسے تیز رفتاری سے چہل قدمی یا گھر کی صفائی سے بھی اس عام عارضہ قلب کا خطرہ کم ہو جاتا ہے۔
تحقیق کے مطابق جو افراد ہر ہفتے ڈھائی سے 5 گھنٹے جسمانی طور پر سرگرم رہتے ہیں، ان میں دل کی دھڑکن کی رفتار میں بے قاعدگی کا خطرہ 60 فیصد تک کم ہو جاتا ہے۔
محققین نے بتایا کہ ضرورت نہیں کہ آپ اچانک اٹھ کر جم جانا شروع کر دیں بلکہ عام جسمانی سرگرمیوں سے بھی آپ اپنے دل کو صحت مند رکھ سکتے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ نتائج سے واضح ہوتا ہے کہ ورزش کو معمول بنانے سے آپ اپنے دل سمیت جسمانی صحت کو بہتر بنا سکتے ہیں۔
اس تحقیق کے نتائج جرنل Cardiovascular Medicine میں شائع ہوئے۔
خیال رہے کہ دنیا بھر میں سب سے زیادہ اموات امراض قلب کے نتیجے میں ہوتی ہیں۔
دل کی صحت سے جڑے مسائل بشمول ہارٹ اٹیک، دل کی دھڑکن کی رفتار میں بے ترتیبی یا اس عضو کے مختلف حصوں کو پہنچنے والے ہر قسم کے نقصان کے لیے امراض قلب کی اصطلاح استعمال کی جاتی ہے۔
ایسا تصور کیا جاتا ہے کہ امراض قلب کا سامنا بڑھاپے یا کم از کم درمیانی عمر میں ہوتا ہے۔
مگر حالیہ برسوں میں جوان افراد میں دل کے امراض کی شرح میں حیران کن اضافہ ہوا ہے۔