18 نومبر ، 2024
ملتان کے نشتر اسپتال میں 25 مریضوں کے ایڈز میں مبتلا ہونے کے بعد ڈائیلیسز یونٹ میں نئےمریضوں کےعلاج پر پابندی لگادی گئی۔
نشتر اسپتال انتظامیہ نے ڈائیلیسز یونٹ میں نئے مریضوں کےعلاج پر پابندی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ پابندی کے بعد پہلے سے رجسٹرڈ 240 مریض ہی ڈائیلیسز کروا سکتے ہیں۔
اسپتال انتظامیہ کا بتانا ہے کہ نئے مریضوں کے ڈائیلیسز کروانے پر پابندی عارضی ہے جو جلد ہی حفاظتی انتظامات مکمل کرکے ختم کردی جائے گی۔
دوسری جانب ایڈز وائرس مریضوں میں منتقل ہونے کیلئے بنائے گئے تحقیقاتی کمیشن کی انکوائری مکمل ہوگئی جس کے بعد کمیشن گزشتہ روز ہی واپس لاہور روانہ ہوگیا۔
اسپتال انتظامیہ کا بتانا ہے کہ تحقیقاتی کمیشن کی رپورٹ آج سیکرٹری ہیلتھ کو پیش کی جائے گی اور کمیشن رپورٹ کی روشنی میں ذمے داروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
واضح رہے کہ ڈائیلیسز یونٹ سے اب تک 25 مریضوں میں ایڈز منتقلی کی تصدیق ہوچکی ہے۔
چند روز قبل نشتر اسپتال کے ڈائیلیسز یونٹ میں ایڈز کے مریض کا ڈائیلیسز کیا گیا تھا جس کے بعد اسی مشین پر دیگر مریضوں کا ڈائیلیسز کرنے سے وائرس ان میں بھی منتقل ہوگیا۔
اسپتال انتظامیہ کا بتانا تھا کہ درجنوں مریضوں کے ایڈز میں مبتلا ہوجانے کے بعد 2 ڈائیلیسز مشینوں کوبند کردیا گیا ہے۔