17 نومبر ، 2024
ملتان: نشتر اسپتال کے ڈائیلیسز سینٹر سے ایڈز وائرس کی دیگر مریضوں میں منتقلی کے معاملے پر تحقیقاتی کمیشن کی رپورٹ میں تہلکہ خیز انکشافات سامنے آئے ہیں۔
تحقیقاتی کمیشن کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ہیلتھ کیئرکمیشن کے ایس اوپیز کے مطابق مریض کاہر 6 ماہ بعد ایڈز اور 3 ماہ بعد ہیپاٹائٹس کا ٹیسٹ لازمی ہے۔
تحقیقاتی کمیشن کی رپورٹ کے مطابق رجسٹرڈ مریضوں کا گزشتہ ایک سال سے ایڈز ٹیسٹ نہیں کیا گیا، 11 اکتوبرکو ڈائیلیسز یونٹ میں پہلا ایڈزکا مریض رپورٹ ہوا، اسپتال انتظامیہ نے معاملہ دبانےکی کوشش کی، اسپتال انتظامیہ نے ایڈز کنٹرول پروگرام کے کسی ڈاکٹر سے بھی رابطہ نہیں کیا۔
ادھر اسپتال انتظامیہ نے بتایا کہ ایک ماہ بعد بھی 25 مریضوں کے اہلخانہ کے اسکریننگ ٹیسٹ نہیں کرائے گئے، متاثرہ مریضوں کے اہلخانہ کے بھی متاثر ہونےکا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔
اسپتال انتظامیہ کے مطابق اس واقعے کا ذمہ دار ایم ایس نشتراسپتال، ہیڈ آف نیفرالوجی، وارڈ کے سینئر رجسٹرارکو ٹھہرایا گیا ہے، تحقیقاتی کمیشن آج اپنی رپورٹ سیکرٹری ہیلتھ پنجاب کو پیش کرے گا۔