19 نومبر ، 2024
وزارت داخلہ نے شرپسندی میں ملوث افراد کے خلاف سخت ترین قانونی کارروائی کا فیصلہ کرلیا۔
ذرائع وزارت داخلہ کے مطابق وفاقی دارالحکومت سمیت دیگرشہروں میں افغان مہاجرین کے کیمپوں کی جیوفنسنگ شروع کردی گئی ہے۔
ذرائع وزارت داخلہ نے بتایاکہ احتجاج میں شرپسندی کرنے والے طالب علموں کی تعلیمی اسناد، داخلے منسوخ کرنے کے فیصلے پر غور جاری ہے جبکہ احتجاج میں شامل شرپسند افرادکے پاسپورٹ، شناختی کارڈ منسوخ اور سم بلاک کرنے کا معاملہ بھی زیرغور ہے۔
ذرائع وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کے ممکنہ خطرات سے نمنٹے کیلئے مشکوک مقامات کی نگرانی شروع کردی گئی ہے اور وزارت داخلہ نے متعلقہ سکیورٹی اداروں کو مکمل تیار ی کی ہدایات جاری کی ہے۔
ذرائع وزارت داخلہ کے مطابق شرپسندی میں ملوث افراد کے خلاف سخت ترین قانونی کارروائی کا فیصلہ کرلیا گیا ہے اور وفاق میں تمام سرکاری اور اہم عمارتوں کی سکیورٹی کیلئے سخت حفاظتی اقدامات کیے جائیں گے۔
ذرائع وزارت داخلہ نے بتایاکہ وزارت داخلہ کا جڑواں شہروں میں سکیورٹی کیلئے بھاری نفری تعینات کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے 24 نومبر کو احتجاج کی فائنل کال دے رکھی ہے، اس کے علاوہ احتجاج کی تیاریوں کے حوالے سے عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی بھی پشاور میں متحرک ہیں۔