20 نومبر ، 2024
واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے یوکرین کو ’نان پرسسٹنٹ‘ اینٹی پرسنل بارودی سرنگیں فراہم کرنے کی منظوری دے دی۔
غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق امریکا نے اب تک یوکرین کو اینٹی ٹینک بارودی سرنگیں فراہم کی تھیں اور اب اینٹی پرسنل بارودی سرنگیں بھی فراہم کی جائیں گی۔
یوکرین کو یہ بارودی سرنگیں فراہم کرنے کا مقصد روسی افواج کی یوکرین کے مشرقی علاقوں میں ممکنہ پیش قدمی کو روکنا ہے۔
امریکی حکام کی جانب سے غیر ملکی خبررساں ایجنسی کو بتایا گیا ہے کہ یہ فیصلہ روس کے خلاف یوکرین کی دفاعی حکمت عملی کا حصہ ہے۔
امریکی حکام کے مطابق یوکرین ان بارودی سرنگوں کو اپنے علاقے میں استعمال کرے گا اور یہ شرط رکھی گئی ہے کہ وہ انہیں آباد علاقوں میں استعمال نہیں کرے گا۔
اینٹی پرسنل لینڈ مائنز کیا ہیں؟
لینڈ مائن یا بارودی سرنگ ایسا دھماکا خیز مواد ہوتا ہے جو زمین کے نیچے چھپا ہوتا ہے اور دشمن کی فوج کے قریب آنے پر پھٹتا ہے۔
ان میں سے کچھ مائنز ٹینکوں کو تباہ کرنے کے لیے بنائی جاتی ہیں جو اینٹی ٹینک مائنز کہلاتی ہیں جبکہ فوجیوں کو نشانہ بنانے کے لیے استعمال ہونے والی مائنز کو اینٹی پرسنل مائنز کہا جاتا ہے۔
ان بارودی سرنگوں کا استعمال مختلف مقاصد کے لیے کیا جاتا ہے جن میں فوجی تنصیبات کی حفاظت، دشمن پر گھات لگانا اور دشمن کی پیش قدمی کے راستوں کو محدود کرنا شامل ہے۔
کچھ لینڈ مائنز کا آپریشن محدود وقت کے لیے ہوتا ہے اور ایک خاص مدت کے بعد وہ کام کرنا بند کر دیتی ہیں، لیکن کچھ مائنز کئی دہائیوں تک خطرہ بنی رہتی ہیں۔
1997 میں منظور ہونے والے اینٹی پرسنل مائن بین کنونشن (اوٹاوا معاہدہ) کے تحت 150 سے زائد ممالک نے لینڈ مائنز کے استعمال، پیداوار، ذخیرہ کرنے اور منتقلی پر پابندی عائد کرنے کا عہد کیا ہے۔
تاہم، امریکا، روس اور چین جیسے کچھ بڑے طاقتور ممالک اس معاہدے کے دستخط کنندہ نہیں ہیں۔
یوکرین اگرچہ اس معاہدے کا دستخط کنندہ ہے مگر جنگی ضروریات کے پیش نظر یوکرین اس معاہدے سے نکل سکتا ہے۔
امریکا کی جانب سے یوکرین کو فراہم کی جانے والی اینٹی پرسنل لینڈ مائنز ’نان پرسسٹنٹ‘ یا ’غیر مستقل‘ نوعیت کی ہیں اور یہ ایک مخصوص وقت کے بعد غیر فعال ہو جاتی ہیں۔
امریکی حکام کے مطابق، ان مائنز میں بیٹری کی مدد سے دھماکا ہوتا ہے اور جب بیٹری ختم ہوجاتی ہے تو یہ مائنز فعال نہیں رہتیں۔
ان بارودی سرنگوں کے فعال رہنے کا دورانیہ 4 گھنٹے سے لے کر 2 ہفتوں تک ہو سکتا ہے۔
یوکرین کا مؤقف ہے کہ چونکہ اس وقت زیادہ تر جنگ زدہ شہری علاقوں سے لوگوں کو نکال لیا گیا ہے، اس لیے نان پرسسٹنٹ مائنز کا استعمال شہریوں کے لیے کم خطرناک ہے اور یہ روسی افواج کی پیش قدمی کو روکنے کے لیے انتہائی ضروری ہیں۔
اس فیصلے کے بعد امریکا اور یوکرین کی جانب سے اس بات پر زور دیا جا رہا ہے کہ ان مائنز کا استعمال جنگی حکمت عملی کا حصہ ہے اور ان کا مقصد روس کی افواج کو یوکرین کے علاقے میں مزید قدم جمانے سے روکنا ہے۔