23 نومبر ، 2024
لاہور : وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے نشتر اسپتال میں ڈائیلیسز کے دوران ایڈز پھیلنے پر میڈیکل سپرنٹنڈنٹ سمیت ڈاکٹرز اور ہیڈنرس کو معطل کردیا۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے نشتر اسپتال ملتان کا دورہ کیا جہاں انہوں نے ڈائیلیسز کے دوران ایڈز پھیلنے پر ایم ایس سمیت ڈاکٹرز اور ہیڈنرس معطل کرتے ہوئے ڈاکٹروں کو ایڈز سے متاثرہ مریضوں کو ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دیا۔
معطل ہونے والوں میں ڈاکٹر محمد کاظم ، ڈاکٹر غلام عباس ، ڈاکٹر پونم خالد، ڈاکٹرمحمد قدیر،ڈاکٹر ملیحہ جوہر، ڈاکٹر محمد عالمگیر اور ہیڈ نرس ناہید پروین شامل ہیں جب کہ وزیراعلیٰ پنجاب نے سیکرٹری ہیلتھ کو رپورٹ کرنے کی ہدایت بھی جاری کی ہیں۔
اس دوران وزیراعلیٰ مریم نواز کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ ایڈز، ہیپاٹائٹس کے ہر 3 ماہ بعد لازمی ٹیسٹ کے ایس او پیز کی خلاف ورزی کی گئی، پروٹوکول کے برعکس پرائیویٹ لیبارٹریز سے ایڈز ٹیسٹ کرائے گئے، ایڈز ثابت ہونے کے باوجود وارڈ کے ڈاکٹر اورعملےنے واقعہ چھپانے کی کوشش کی۔
مریم نواز کو بتایا گیا کہ ڈسپوز ایبل ڈائیلیسزکٹ اور ڈائی لائیزرکو مریضوں کیلئے باربار استعمال کیا گیا، ہیڈ آف ڈپارٹمنٹ اور سینئر ڈاکٹر کئی کئی ہفتے وارڈ کا وزٹ نہیں کرتے۔
وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ ایڈز پھیلنے کے واقعے میں مجرمانہ غفلت برتی گئی، سارے وسائل ہیلتھ کیلئے وقف کردیے لیکن رزلٹ مثبت نہیں،قطعاً برداشت نہیں کہ علاج کیلئے آنے والے سرکاری اسپتال سے ایڈز لیکر جائیں ۔
واضح رہے کہ ڈائیلیسز یونٹ سے اب تک 25 مریضوں میں ایڈز منتقلی کی تصدیق ہوچکی ہے۔
چند روز قبل نشتر اسپتال کے ڈائیلیسز یونٹ میں ایڈز کے مریض کا ڈائیلیسز کیا گیا تھا جس کے بعد اسی مشین پر دیگر مریضوں کا ڈائیلیسز کرنے سے وائرس ان میں بھی منتقل ہوگیا۔