27 نومبر ، 2024
خلا میں رہنا کسی بھی فرد کے لیے زندگی کا یادگار ترین تجربہ ثابت ہوسکتا ہے مگر اس سے ہمارے جسموں پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
امریکی خلائی ادارے ناسا نے ایک تحقیقی پراجیکٹ Space Omics and Medical Atlas (سوما) کے نتائج جاری کیے ہیں۔
اس پراجیکٹ کے تحت خلا بازوں کی صحت پر خلا میں قیام سے مرتب ہونے والے اثرات کا مسلسل مشاہدہ کیا جا رہا ہے۔
تحقیق میں انکشاف کیا گیا کہ خلائی سفر بڑھاپے کی جانب سفر کی رفتار کو تیز کر دیتا ہے۔
تحقیق کے مطابق خلا میں قیام سے ورم میں اضافہ ہوتا ہے جبکہ جینیاتی عدم استحکام ہوتا ہے جس سے عمر میں تیزی سے اضافہ ہوتا ہے۔
ناسا نے بتایا کہ خلائی پرواز سے جینز میں نمایاں تبدیلیاں آتی ہیں خاص طور پر مسلز کے حجم میں کمی کا عمل تیز ہو جاتا ہے۔
امریکی ادارے کا کہنا تھا کہ خلائی ماحول ایسی تبدیلیوں کا باعث بنتا ہے جس سے ورم، مسلز کے حجم میں کمی اور عمر میں اضافے سے لاحق ہونے والے دیگر مسائل کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ خلائی پروازوں سے ڈی این اے کو نقصان پہنچتا ہے اور مختلف مسائل کا خطرہ بڑھتا ہے۔
اس سے قبل ہونے والے تحقیقی کام میں دریافت کیا گیا تھا کہ بہت کم کشش ثقل والے خلائی ماحول میں طویل وقت تک قیام سے انسانی جسم کو نقصان پہنچتا ہے۔
اس نئی تحقیق کے نتائج جرنل سائنٹیفک رپورٹس میں شائع ہوئے۔