29 نومبر ، 2024
سوشل میڈیا کمپنی میٹا نے الزام عائد کیا ہے کہ آسٹریلیا کی حکومت نے 16 سال سے کم عمر بچوں پر سوشل میڈیا کے استعمال پر پابندی کے حوالے سے قانون سازی میں جلد بازی سے کام لیا ہے۔
کمپنی کے مطابق شواہد اور نوجوانوں کی آرا کو مدنظر رکھے بغیر یہ فیصلہ کیا گیا۔
خیال رہے کہ 28 نومبر کو آسٹریلوی ایوان نمائندگان نے ملک میں 16 سال سے کم عمر بچوں پرسوشل میڈیا کے استعمال پر پابندی کے بل کی منظوری دی تھی۔
اس پابندی کا اطلاق ایک سال کے عرصے میں ہوگا۔
بل کی سینیٹ سے منظوری کے بعد حکام کو کم عمر بچوں کو سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر آنے سے روکنے کے لیے ایک سال کے اندر سکیورٹی نظام قائم کرنا ہوگا۔
اب تک بیشتر سوشل میڈیا کمپنیوں کی جانب سے قانون پر عملدرآمد کی بات کی گئی ہے، ایسا نہ کرنے پر بھاری جرمانوں کا سامنا ہوگا۔
مگر سوشل میڈیا کمپنیوں کی جانب سے اس کے نفاذ کے حوالے سے تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے۔
میٹا کے ایک ترجمان نے کہا کہ ہمیں جلد بازی میں کی گئی قانون سازی کے عمل پر خدشات ہیں کیونکہ ان شواہد پر مناسب طریقے سے غور نہیں کیا گیا جن کے مطابق انڈسٹری کی جانب سے عمر کے مطابق مواد دکھانے کو یقینی بنایا گیا ہے۔
اس پابندی کی حمایت آسٹریلیا کی حزب اختلاف کی مرکزی جماعت نے بھی کی ہے۔
یہ پہلی بار ہے جب دنیا میں اس طرح کی پالیسی متعارف کرائی جا رہی ہے۔
اس مقصد کے لیے آسٹریلیا کی جانب سے عمر کی شناخت کرنے والے ایک سسٹم کی آزمائش کی جا رہی ہے جو بچوں کو سوشل میڈیا پلیٹ فارمز تک رسائی حاصل کرنے سے روکنے میں مدد فراہم کرے گا۔