05 دسمبر ، 2024
راولپنڈی: پولیس نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمرایوب کو اڈیالہ جیل کے باہر سےگرفتار کرلیا۔
پولیس کی جانب سے عمر ایوب سمیت سابق صوبائی وزیر پنجاب راجہ بشارت، ملک احمد چٹھہ اور عظیم الدین کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔
عمر ایوب سمیت پی ٹی آئی رہنما جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت کے لیے اڈیالہ جیل آئے تھے۔
پولیس نے پی ٹی آئی رہنماؤں کو اڈیالا جیل کے احاطے سےگرفتار کرکے جیل چوکی منتقل کیا اور بعد میں انہیں راولپنڈی پولیس لائن منتقل کردیا گیا۔
وکیل پی ٹی آئی فیصل چوہدری کے مطابق عمرایوب اور راجہ بشارت سمیت پی ٹی آئی کے گرفتار 5 رہنما پولیس لائن منتقل کیے گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق پنجاب پولیس نے اٹک اور حسن ابدال کے مقدمات میں عمرایوب کی گرفتاری ڈال دی ہے۔ راجہ بشارت اور احمد ناصرچٹھہ کی گرفتاری بھی ڈال دی گئی ہے۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ راجہ ماجد اور ملک عظیم کی تھانہ دھمیال کےمقدمےمیں گرفتاری ڈالی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق پولیس نے پی ٹی آئی رہنماؤں کی گرفتاری کی رپورٹ اےٹی سی راولپنڈی میں جمع کرادی ہے۔ گرفتار پی ٹی آئی رہنماؤں کوکل اےٹی سی راولپنڈی میں پیش کیا جائےگا۔
اس سے قبل تحریک انصاف کے وکیل فیصل چوہدری نے میڈیا سےگفتگو میں کہا تھا کہ ہم نے پولیس کو عدالتی احکامات دکھائےہیں، راجہ بشارت سمیت سب کی حفاظتی ضمانت ہوئی ہے۔
فیصل چوہدری کا کہنا تھا کہ عمر ایوب، راجہ بشارت، احمد چٹھہ، عظیم اللہ اور راجہ ماجد کو حراست میں رکھا گیا ہے، اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کو حراست میں رکھا گیا ہے، بتایا جارہا ہے کوئی سرگودھا، فیصل آباد اور گوجرانوالا کے مقدمات ہیں، پتا ہی نہیں لگ رہا نہ بتایا جارہا ہے کون سے مقدمات ہیں۔